- وفاقی حکومت کا لیہ میں سولر پاور پلانٹ لگانے کا فیصلہ
- ایف بی آر اور آزاد جموں و کشمیر کی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا
- کراچی کے شہریوں کے نام پر غیر قانونی سمیں افغان باشندے کو فروخت کیے جانے کا انکشاف
- ٹرمپ کا کیس سننے والے جج کو دھمکی دینے والے ملزم پر فرد جرم عائد
- پاک-انگلینڈ ٹیسٹ سیریز؛ تیسرے اور آخری میچ کے لیے مقام کی منتقلی کے سائے بڑھنے لگے
- عالمی کھجور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر یو اے ای قونصل خانے میں پرتکلف عشائیہ
- امریکی فوج کا یمن میں حوثیوں کے زیرانتظام مختلف شہروں پر 15 حملے
- کراچی: گلشنِ معمار میں مبینہ مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک
- کراچی میں نوجوان کی خود کو گولی مار کر خودکشی
- بھارتی نژاد سنگاپور کے سابق وزیر کو کرپشن کے الزام میں قید کی سزا
- لندن سے امریکا کا سفر دو گھنٹے میں کب ممکن ہوگا؟
- بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 28 ماؤ علیحدگی پسند ہلاک
- پاک فوج نے اسلام آباد میں سیکیورٹی کی ذمے داریاں سنبھال لیں
- 7 اکتوبر کو بتا دیں ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
- لاہور میں امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی تیاری
- وزیراعظم اور گورنر خیبرپختونخوا کی ملاقات، حکومت کی گورنر راج کی تردید
- اسرائیل کے دو فوجی گولان کی پہاڑیوں میں لڑائی کے دوران ہلاک، 24 زخمی
- سوات؛ تیلگرام میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے تین دہشتگرد ہلاک
- بھارتی وزیرخارجہ کے دورے سے کسی بڑے دو طرفہ بریک تھرو کا امکان نہیں ہے، حنا ربانی کھر
- بلاول نے الزام نہیں لگایا، حکومت سے سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کا وعدہ دہرایا، ترجمان
تعلیمی سال شروع ہوئے ایک ماہ گزر گیا، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں تاحال دستیاب نہیں
کراچی: کراچی میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوئے ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا مگر اردو بازار میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں تاحال عدم دستیابی کا شکار ہیں۔ اردو بازار ٹریڈرز ایسو سی ایشن نے محکمہ تعلیم سے بازار میں کتابوں کی عدم دستیابی کے معاملے پر نظر ثانی کی اپیل کردی۔
چیئرمین اردو بازار ٹریڈرز ایسو سی ایشن ساجد یوسف نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چند پبلشرز کی وجہ سے کتابوں کا ٹینڈر تاخیر کا شکار ہوا، پبلشرز خود کتابیں مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کو چاہیے کہ اپنی کتابوں کی چھپائی خود کرے۔ طلبہ کا تعلیمی سال داؤ پر لگا دیا ہے ،ایک پبلشر نے دو مرتبہ ٹینڈر کو کینسل کروایا۔
انہوں نے کہا کہ اسکول کھلے 1 ماہ سے کا عرصہ گزر چکا ہے تاحال اسلامیات جماعت چوتھی، گیارہویں اور بارہویں کی کتابیں دستیاب نہیں، اس کے علاوہ مطالعہ پاکستان، اردو اور انگریزی کی تیسری اور چوتھی جماعت کی کتابیں بھی مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔
ساجد یوسف نے مزید کہا کہ کچھ پبلشرز کی نااہلی کی وجہ سے کتابوں کی عدم دستیابی کا مسئلہ ہے، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ اپنی کتابیں خود چھاپے،جو کتابیں پبلشرز کے پاس موجود ہے وہ ہول سیلرز کو فراہم نہیں کررہے بلکہ خود فروخت کررہے ہیں۔
صدر ساجد یوسف نے مزید کہا کہ اردو بازار میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی پچیس سے تیس فیصد کتابیں شارٹ ہیں۔ اردو بازار ایسوسی ایشن نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ دیگر رجسٹرڈ پبلشرز کے ذریعے کتابیں چھاپی جائیں، اعلیٰ حکام اس معاملے پر توجہ دیں ، ایسوسی ایشن آواز اٹھا اٹھا کر تھک چکی ہے۔
صدر اردو بازار ایسوسی ساجد یوسف سمیت جوائنٹ سیکرٹری سہیل اقبال، فنانس سیکرٹری ندیم اختر، آفس سیکرٹری علی محمد اعوان نے بھی پریس کانفرنس میں شرکت کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔