- تحریک انصاف کا احتجاج؛ ڈی چوک سے بانی پی ٹی آئی کی بہنیں گرفتار
- ملکی سیاسی صورتحال: وزیراعظم نے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
- پی آئی اے کی ائرہوسٹس کروڑوں کے موبائل فون اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئی
- باپ کی اپنی بیٹی سے محبت کی انوکھی مثال
- بیٹی کی نازیبا ویڈیو لیک کرنے کی جھوٹی کال پر ماں شدت غم سے ہلاک
- برطانوی سیریز ’ڈاکٹر ہو‘ کی سب سے بڑی کلیکشن کا اعزاز امریکی باپ بیٹے کے نام
- بھارت: ایک کمرے اپارٹمنٹ کے کرائے نے صارفین کو چکرا دیا
- پاکستان ریلوے میں جعلی بھرتیاں، فرضی ڈیوٹی لگا کر لاکھوں روپے لوٹے گئے
- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ برہان انٹرچینج اور ڈی چوک پر پولیس کی شیلنگ، متعدد کارکنان گرفتار
- امریکا: بچوں کا ویکسینشن پروگرام اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- پی آئی اے میں 13 برس سے کوئی بھرتی نہیں ہوئی، جی ایم
- غار سے بچائے گئے 188 سالہ شخص کی ویڈیو وائرل، اصل حقیقت کیا؟
- شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس؛ بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کرینگے
- اسرائیلی وزیراعظم نے میرے باتھ روم میں جاسوسی آلات لگائے تھے، بورس جانسن
- کم وقت میں اسٹرا سے جوس پینے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم
- سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کیلیے منظور
- ملائیشین وزیراعظم کی حافظ نعیم سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج پر اتفاق
- انڈے کو بغیر ٹوٹے بلند ترین اونچائی سے گرانے کا نیا عالمی ریکارڈ
- 5 ہزار ٹپ نہ دینے پر نرس کی سفاکانہ غفلت؛ نومولود ہلاک
- ماہرین نے کافی اور تیز کولڈرنکس پینے کے نقصانات سے خبردار کردیا
پروسیجر ایکٹ کے تحت قائم ججز کمیٹی کا اجلاس موخر
اسلام آباد: پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت قائم کردہ ججز کمیٹی کا آج ہونے والا اجلاس موخر کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ججز کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں 63 اے فیصلہ پر نظرثانی درخواستیں اورآڈیو لیک کیس سے متعلق درخواستیں بھی شامل تھیں۔ 3رکنی ججز کمیٹی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کابینہ میں پیش کیے جانے اور منظوری کا امکان ہے ۔ ترمیمی آرڈیننس 2024 کے نفاذ سے عدلیہ میں جو بھی کارروائی ہوگی اس کا ٹرانسکرپٹ تیار ہوگا ،ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ سے عدلیہ کی کارروائی عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کا مقصد عدالتی عمل میں مزید شفافیت لانا ہے،مقدمات کی میرٹ پر سماعت اور انہیں نمٹانے کو یقینی بنانے کے لئے کمیٹی کے اندر بہتری لائی جا رہی ہے،نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے کسی رکن کی عدم دستیابی پر چیف جسٹس کسی معزز جج کو کمیٹی کا رکن نامزد کر سکتے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ آرٹیکل 63 اے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیلیں سپریم کورٹ میں تاحال سماعت کیلئے مقرر نہ ہوسکیں ۔ جسٹس منیب اختر کے تحریر کیے گئے فیصلے میں کہا گیا تھا پارلیمانی پارٹی کی ہدایت کے بر خلاف ووٹ دینے والے ممبران کا ووٹ شمار نہیں ہوگا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔