بڑی جنگ کا خطرہ ہزاروں اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد پرتعینات
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ لبنان میں پیجر دھماکے امریکا اور اسرائیل کی مجرمانہ ذہنیت کے عکاس ہیں
لبنان میں پیجر حملوں کی بزدلانہ اسرائیلی جارحیت کے بعد حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان باقاعدہ بڑی جنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ اسرائیل نے ہزاروں فوجی غزہ پٹی سے لبنان سرحد پر منتقل کرنا شروع کردیے ہیں۔
لبنان میں اسرائیل کے مبینہ پیجر حملوں اور ریڈیو ڈیوائس دھماکوں کے بعد شہداء کی تعداد 37 تک پہنچ گئی ہے۔ اسرائیلی افواج نے غزہ پٹی کے علاقے جبالیہ میں ایک گھر پر بمباری کرکے 6 افراد، مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے قباطیہ میں 3 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 41 ہزار272 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔۔ اقوام متحدہ نے لبنان میں پیجر حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سلامتی کونسل کا اجلاس آج بلا لیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس،یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل، ترک اور ایرانی صدور نے لبنان پیجر حملوں کی مذمت کی۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ لبنان میں پیجر دھماکے امریکا اور اسرائیل کی مجرمانہ ذہنیت کے عکاس ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ لبنان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
مصری وزیرخارجہ نے قاہرہ میں امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کہا کہ ڈیوائس دھماکے لبنان کی خودمختاری کے خلاف ہیں ۔لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں۔گھروں، بازاروں میں نہتے شہریوں کوالیکٹرانک آلات کے دھماکوں میں مار دینا ناقابل بیان جرم ہے۔
لبنان میں اسرائیل کے مبینہ پیجر حملوں اور ریڈیو ڈیوائس دھماکوں کے بعد شہداء کی تعداد 37 تک پہنچ گئی ہے۔ اسرائیلی افواج نے غزہ پٹی کے علاقے جبالیہ میں ایک گھر پر بمباری کرکے 6 افراد، مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے قباطیہ میں 3 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 41 ہزار272 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔۔ اقوام متحدہ نے لبنان میں پیجر حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سلامتی کونسل کا اجلاس آج بلا لیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس،یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل، ترک اور ایرانی صدور نے لبنان پیجر حملوں کی مذمت کی۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ لبنان میں پیجر دھماکے امریکا اور اسرائیل کی مجرمانہ ذہنیت کے عکاس ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ لبنان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
مصری وزیرخارجہ نے قاہرہ میں امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کہا کہ ڈیوائس دھماکے لبنان کی خودمختاری کے خلاف ہیں ۔لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ ہم حالت جنگ میں ہیں۔گھروں، بازاروں میں نہتے شہریوں کوالیکٹرانک آلات کے دھماکوں میں مار دینا ناقابل بیان جرم ہے۔