بینظیر انکم سپورٹ پروگرام صوبوں سے مساوی نمائندگی کا مطالبہ

قومی شناختی کارڈ کی عدم فراہمی کی وجہ سے غیر رجسٹرڈ خاندانوں جیسے مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے

(فوٹو: فائل)

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے بلوچستان کی آبادی اور مسائل کے ازالے کیلیے بورڈ کا ایک رکن ہونا ضروری جبکہ صوبوں سے مساوی نمائندگی یقینی بنانے کیلیے قرارداد کا مطالبہ کیا ہے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساختی اور انسانی وسائل کے مسائل حل کرنے کیلیے سینیٹر جان محمد کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کا اجلاس ہوا۔ جس کے دوران بی آئی ایس پی بورڈ میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی جانب سے نمائندگی نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔


وزارت نے واضح کیا 2010 کا BISP ایکٹ اس کے بورڈ کے ارکان کی تقرری کیلیے کوٹے کا پابند نہیں کرتا، اس وقت سندھ سے3 نجی ارکان اور پنجاب سے ایک ہے۔ کمیٹی نے مشاہدہ کیا بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں 126 اور صوبوں میں 1,037 آسامیاں خالی ہیں۔

وزارت نے بریفنگ دی 480,000 خاندان اس پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں، تاہم قومی شناختی کارڈ کی عدم فراہمی کی وجہ سے غیر رجسٹرڈ خاندانوں جیسے مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ مزید برآں رقم کی وصولی کے دوران قطاروں اور بزرگ خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور تقسیم کے طریقہ کارکے بارے خدشات کا اظہار کیا گیا۔
Load Next Story