محمد عباس نے ایک مرتبہ پھر قومی ٹیم میں واپسی کی آس لگالی
چیمپئینز ون ڈے کپ کیلئے مجھ سے کوچز، مینجمنٹ یا سلیکشن کمیٹی میں سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا، کرکٹر
قومی ٹیم کے سینئیر فاسٹ بولر محمد عباس نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم میں واپسی کی آس لگالی۔
کرکٹ پاکستان کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں محمد عباس نے کہا کہ میری پہلی ترجیح پاکستان ہے، میں سلیکشن کمیٹی کی طرف سے موقع دیے جانے کا منتظر ہوں، چیمپئینز ون ڈے کپ کیلئے مجھ سے کوچز، مینجمنٹ یا سلیکشن کمیٹی میں سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا البتہ سیالکوٹ ریجن کے ٹرینر کی کال آئی تھی کہ 3 ستمبر تک آ کر فٹنس ٹیسٹ دیں، پاس ہونے کی صورت میں 150 پلیئرز میں شامل کر لیا جائے گا۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جب بھی طلب کیا، پہلی دستیاب فلائٹ سے وطن واپس پہنچ جاؤں گا، انگلش کائونٹی کرکٹ کی وجہ سے چیمپئنز کپ میں حصہ نہیں لے سکا۔
مزید پڑھیں: محسن نقوی کی آئی سی سی وفد کو اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن بروقت تکمیل کی یقین دہانی
انہوں نے کہا کہ میرا انگلش کاؤنٹی کیساتھ ستمبر تک کا معاہدہ ہے اور میچز چل رہے تھے، اس لیے نہیں جاسکا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کائونٹی میچز میں بہت زیادہ بولنگ کرنے کا موقع مل رہا ہے، میں اپنی فٹنس پر بھر پور کام کر رہا ہوں، فارم بھی اچھی ہے،البتہ سلیکشن کے معاملات میرے اختیار میں نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: عدالت کا پی سی بی کو کرکٹرز کی جرسی پر گیمبلنگ کی تشہیر نہ کرنے کا حکم
انھوں نے کہا کہ یہ تو پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی ہی بتا سکتی ہے کہ بہترین کارکردگی کے باوجود میں دوبارہ قومی اسکواڈ کا حصہ کیوں نہیں بن سکا، میرے اختیار میں جو کچھ ہے وہ سب کر رہا ہوں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی میری کارکردگی اچھی ہے،حال ہی میں 700 فرسٹ کلاس وکٹیں مکمل کرنے والے پیسر نے کہا کہ مجھ سے پہلے صرف 5 فاسٹ بولرز نے ہی ایسا کیا ہے، میں اس اعزاز پر بہت مسرور ہوں۔ پیس کم ہونے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ 140 یا اس سے زیادہ کے بجائے 130 کی اسپیڈ سے ہی بولنگ کی اور بہت زیادہ وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔
کرکٹ پاکستان کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں محمد عباس نے کہا کہ میری پہلی ترجیح پاکستان ہے، میں سلیکشن کمیٹی کی طرف سے موقع دیے جانے کا منتظر ہوں، چیمپئینز ون ڈے کپ کیلئے مجھ سے کوچز، مینجمنٹ یا سلیکشن کمیٹی میں سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا البتہ سیالکوٹ ریجن کے ٹرینر کی کال آئی تھی کہ 3 ستمبر تک آ کر فٹنس ٹیسٹ دیں، پاس ہونے کی صورت میں 150 پلیئرز میں شامل کر لیا جائے گا۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جب بھی طلب کیا، پہلی دستیاب فلائٹ سے وطن واپس پہنچ جاؤں گا، انگلش کائونٹی کرکٹ کی وجہ سے چیمپئنز کپ میں حصہ نہیں لے سکا۔
مزید پڑھیں: محسن نقوی کی آئی سی سی وفد کو اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن بروقت تکمیل کی یقین دہانی
انہوں نے کہا کہ میرا انگلش کاؤنٹی کیساتھ ستمبر تک کا معاہدہ ہے اور میچز چل رہے تھے، اس لیے نہیں جاسکا۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کائونٹی میچز میں بہت زیادہ بولنگ کرنے کا موقع مل رہا ہے، میں اپنی فٹنس پر بھر پور کام کر رہا ہوں، فارم بھی اچھی ہے،البتہ سلیکشن کے معاملات میرے اختیار میں نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: عدالت کا پی سی بی کو کرکٹرز کی جرسی پر گیمبلنگ کی تشہیر نہ کرنے کا حکم
انھوں نے کہا کہ یہ تو پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی ہی بتا سکتی ہے کہ بہترین کارکردگی کے باوجود میں دوبارہ قومی اسکواڈ کا حصہ کیوں نہیں بن سکا، میرے اختیار میں جو کچھ ہے وہ سب کر رہا ہوں، ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی میری کارکردگی اچھی ہے،حال ہی میں 700 فرسٹ کلاس وکٹیں مکمل کرنے والے پیسر نے کہا کہ مجھ سے پہلے صرف 5 فاسٹ بولرز نے ہی ایسا کیا ہے، میں اس اعزاز پر بہت مسرور ہوں۔ پیس کم ہونے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ 140 یا اس سے زیادہ کے بجائے 130 کی اسپیڈ سے ہی بولنگ کی اور بہت زیادہ وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔