ناریل کا تیل صحت کے متعدد مسائل کا حل

ناریل کے تیل میں قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریا، اینٹی ٹاکسائیڈ، اینٹی فینگل جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں

ناریل کے تیل میں قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریا، اینٹی ٹاکسائیڈ، اینٹی فینگل جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ فوٹو : فائل

ناریل کے تیل کی افادیت کے پیش نظر آج سینکڑوں طریقوں کے ذریعے اس کا استعمال کیا جا رہا ہے، یہ نہ صرف ہمارے کچن کا حصہ ہے بلکہ مختلف امراض کے علاج میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

سالوں پہلے ناریل کے تیل کو زیادہ پسند نہیں کیا جاتا تھا، کیوں کہ اس کے بارے میں خیال تھا کہ یہ غیر صحت مند پروٹینز پر مشتمل ہوتا ہے جو مختلف امراض کے جنم کا باعث بنتے ہیں۔ تاہم آج مختلف تحقیقات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ناریل کے تیل کے استعمال کی وجہ سے نہ صرف جسمانی توانائی اور صحت مند کولیسٹرول بڑھتا ہے بلکہ یہ خون میں شوگر کی سطح کو بھی متناسب رکھتا ہے۔

ناریل کے تیل میں قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریا، اینٹی ٹاکسائیڈ، اینٹی فینگل جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں اور یہ مختلف وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتا ہے۔ ناریل کے تیل کے متعدد فوائد ہیں لیکن یہاں ہم آپ کو اس کے استعمال کے چند طریقے اور ان کے فوائد بتا رہے ہیں۔

پٹھوں کی مضبوطی: ناریل کے تیل کی مالش سے کھچے اور تھکے ہوئے پٹھوں کو سکون ملتا ہے۔

کیل مہاسے: ناریل کا تیل ایسے بیکٹیریا سے لڑائی کرکے انہیں ختم کر دیتا ہے، جو کیل مہاسے بننے کا سبب بنتے ہیں۔

کلینزر: ناریل کا تیل ایک موثر کلینزر کے طور پر کام کرتے ہوئے آپ کے چہرے سے دن بھر کی گرد اور کالک کو ختم کر دیتا ہے۔

جوؤں کا خاتمہ: ناریل کا تیل جوؤں کے خاتمہ کا نہایت مجرب نسخہ ہے۔

گومڑکا علاج: ناریل کے تیل میں بھیگی کپڑے کی پٹی کو متاثرہ جگہ پر باندھ دیا جائے تو اس تکلیف سے کافی حد تک آرام مل سکتا ہے۔


خشک جلد کو تر: خشک اور خراب ہونے والی جلد کو نرم و ملائم بنانے کے لئے ناریل کے تیل کا استعمال بہترین طریقہ علاج ہے۔

بالوں میں خشکی: سر میں ناریل کے تیل کی مالش خشکی اور سر کی جلدی خارش کو ختم کر دیتی ہے۔

چہرے کی جھریاں: ناریل کے تیل کو جھریوں میں لگانے سے نہ صرف ان میں کمی آتی ہے بلکہ یہ مرجھائی جلد کو ترو تازہ بھی کر دیتا ہے۔

خراب گلہ: ناریل کے تیل کا ایک چمچ منہ میں ڈال کر آہستہ آہستہ غرارے کرنے سے گلے کی تکلیف فوری رفع ہو سکتی ہے۔

سرخ دانے: ناریل کا تیل بچوں کے لئے نہایت مفید ہے، اس کی مالش سے بچوں کے جسم پر نہ صرف ڈائپر لگانے کی وجہ سے بننے والے سرخ دانے ختم ہو جاتے ہیں بلکہ یہ ان کی جلدی خارش کے خاتمے کا بھی ذریعہ ہے۔

داڑھی مونڈھنا: داڑھی مونڈھتے وقت شیونگ کریم کے ساتھ ناریل کے تیل کا استعمال جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے۔ داڑھی مونڈھنے کے بعد اسے آفٹر شیو کے طور بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

نکسیر پھوٹنا: نکسیر پھوٹنے کے مرض میں مبتلا افراد ناریل کے تیل کو نتھنوں میں لگا کر اس پریشانی سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔

الزائمر: کچھ محققین کا کہنا ہے کہ ناریل کے تیل کا استعمال الزائمر (یاداشت کی کمزوری) کے مرض میں افاقہ کے لئے نہایت مفید ہے۔

کھانوں میں استعمال: ناریل کے تیل کا کھانے پکاتے ہوئے استعمال بھی نہایت مفید ہے اور اس میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوتا کیوں کہ جب بہت زیادہ درجہ حرارت پر اسے بھونا جاتا ہے تو اس میں سے وہ مضر اثرات نکل جاتے ہیں، جو تیل ویسے ہی پینے سے اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
Load Next Story