ماں کے دودھ کی عدم فراہمی بچوں میں دمہ کے خطرے سے منسلک

چھاتی کے دودھ میں ایسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو بچوں میں صحت مند جرثوموں کو تقویت دیتے ہیں

[فائل-فوٹو]

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کی زندگی کے پہلے سال تک ماں کے دودھ پلانے سے ان کے جسم کو جرثوموں کے صحت مند آمیزے کے ساتھ ان میں دمہ کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔

محققین نے جرنل 'سیل' میں رپورٹ کیا کہ تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ تین ماہ سے زیادہ ماں کے دودھ پلانے سے بچے کے معدے میں مائکرو بایوم کو بتدریج پختگی میں مدد ملتی ہے۔


محققین نے کہا کہ دوسری طرف اگر تین ماہ سے پہلے بچے کو ماں کا دودھ پلانا بند کردیا جائے تو مائیکرو بایوم کی نشوونما میں خلل پڑتا ہے اور یہ پری اسکول دمے کے زیادہ خطرے سے منسلک ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ چھاتی کے دودھ میں کمپلیکس شوگر اور دیگر غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو بچوں کے آنتوں میں صحت مند جرثوموں کی افزائش کو بڑھاتے ہیں۔
Load Next Story