- پی آئی اے کے بولی دہندگان ملازمین کو فارغ ، پنشن نہیں دینگے
- تعلیمی اخراجات جی ڈی پی کا صرف 1.5فیصد، 4 فیصد تک لانے کی سفارش
- وکلا تنظیموں نے آئینی ترامیم مسترد کر دیں، کنونشن کا اعلان
- اقتصادی رابطہ کونسل، دفاعی منصوبوں کیلیے 45 ارب کی ضمنی گرانٹ منظور
- سپریم کورٹ، پی ٹی آئی نے پروسیجر کمیٹی کے اقدامات چیلنج کردیے
- فیصلے کے باوجود مجوزہ آئینی ترمیم پر غیر یقینی صورتحال برقرار
- اسرائیل کے جنوبی بیروت پر رات گئے حملے، ہدف حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ تھے
- ایران پر ممکنہ حملہ، اسرائیل سے مشاورت جاری، پینٹاگون
- پاکستان کی موجودہ پالیسیاں آئی ایم ایف پروگرام آخری بنا سکتی ہیں، نیتھن پورٹر
- ’’بعد از خدا بزرگ تُوئی قصّہ مختصر!‘‘
- شافع محشر ﷺ کی شفاعت کا حق دار کون ۔۔۔۔ !
- اللہ نے طاقت دی تو فلسطین جاکر اسے آزاد کرائیں گے، ایم کیو ایم رہنما
- سویڈن کی وزیرخارجہ پر پارلیمنٹ میں اسرائیل کی حمایت کے الزام میں ٹماٹروں کی برسات
- پی ٹی آئی احتجاج، اسلام آباد اور راولپنڈی میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد
- اطالوی ثقافت اور زبان کو اجاگر کرنے کیلیے تقریب کا انعقاد
- لبنان میں حزب اللہ کیلئے کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں چھوڑیں گے، اسرائیلی آرمی چیف
- خلیجی ریاستوں کی ایران کو اسرائیل سے تنازع میں غیرجانبدار رہنے کی یقین دہانی
- ایک روز میں 17 اسرائیلی فوجی مار ڈالے، حزب اللہ کا دعویٰ
- پی ٹی آئی احتجاج، اسلام آباد،راولپنڈی میں اسکولز اور میٹرو بس سروس بند رہے گی
- اسرائیل کا لبنان میں مزید ایک فوجی ہلاکت کا اعتراف
آئینی ترامیم اشرافیہ کا قبضہ مضبوط بنانے کیلئے کی جا رہی ہیں، شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے سیاسی حالات بہتر کرنے کے لیے ارباب اختیار کو عہدوں سے مبرا ہو کر بات کرنا ہوگی اور ملک کو آگے لے جانے کے لیے ایک نئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام پاکستان پارٹی نے آج ایک مباحثے کا اہتمام کیا تھا اور اس کا ایک ہی ایجنڈا تھا کہ پاکستان کو کس طرح آگے لے کر جایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مباحثے میں مسلح افواج اور بیوروکریسی کے سابق لوگ بھی شریک تھے، مباحثے میں تین چیزیں سامنے آئی ہیں اور تمام شرکا کا اتفاق تھا کہ ملک کو ایک نئے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات بہتر کرنے کے لیے ارباب اختیار کو عہدوں سے مبرا ہوکر بات کرنا ہوگی، اگر یہی حالات رہے تو نہ ملک ترقی کرسکتا ہے اور نہ ہی معیشت ترقی کرے گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے ہر نظام میں ناکامی اور خرابی ہے، اس خرابی کو دور کرنے کے لیے نظام کو مکمل اصلاحات کی ضرورت ہے، نیشنل ڈائیلاگ کے بعد ملکی معاملات میں اصلاحات کی ضرورت ہے، ملک میں ہرنظام میں سیاسی جمود ختم کرکے آئین کے اندر رہ کر مسائل کا حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملکی پالیسیاں اشرافیہ کے لیے بنائی جاتی ہیں، اس کی بدترین مثال آئینی ترامیم ہیں، وہ آئینی ترامیم جو جب تک تبدیل نہیں ہوں ملک پر اثرانداز ہوتی رہیں گی، آج اشرافیہ کہتی ہے ہم ترامیم کریں گے اور عوام کو بتائیں گے بھی نہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ ترامیم عوام پر قبضہ مضبوط بنانے کے لیے کی جارہی ہیں، ترامیم کا جو مسودہ سامنے آیا ہے ان میں عوام کی کوئی بات نہیں، ترامیم صرف اس لیے ہیں کہ کس طرح قبضے کو مضبوط کرنا ہے اور یہی تجاویز آج کے مباحثے میں سامنے آئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔