پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت مل گئی علی امین گنڈاپورکی معافی مانگنے کی شرط بھی عائد
پی ٹی آئی کو دوپہر 2 بجے سے شام 5 بجے تک رنگ روڈ کاہنہ میں جلسے کی اجازت دے دی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر نوٹی فکیشن
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کو ضلعی انتظامیہ نے لاہور کے علاقے کاہنہ میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی۔
عدالتی حکم کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے تحریک انصاف کو جلسہ کرنے کی اجازت نامہ جاری کردیا گیا، جس کے مطابق پی ٹی آئی مینار پاکستان کے بجائے اب کاہنہ میں جلسہ کرے گی۔
پی ٹی آئی کو جاری اجازت نامے میں کہا گیا ہے کہ جلسہ 21 ستمبر 2024 کو لاہور رنگ روڈ میں کاہنہ کے مقام پر دوپہر دو بجے سے شام 5 بجے تک ہوگا۔
جلسے کے لیے یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور جلسے کے دوران 8 ستمبر 2024 کو اسلام آباد میں کی گئی اپنی تقاریر پر عوامی طور پر معافی مانگیں گے۔
مزید پڑھیں: لاہور جلسے کی اجازت نہ ملی تو اسے احتجاج میں بدل دیں گے، عمران خان
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پنجاب ملک احمد خان بھچر کی قیادت میں درجنوں اراکین پنجاب اسمبلی نے مینار پاکستان جلسہ گاہ کا دورہ کیا جہاں دروازے پر تالا لگا ہوا تھا جبکہ پولیس کی بھاری نفری نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو داخلے کی اجازت نہیں دی۔
اُدھر پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ متحرک ہوگئی اور اُس نے مینار پاکستان میں تمام شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام گیٹس پر تالے لگا دیے جبکہ مینار پاکستان جانے والے تمام راستوں پر کنٹینرزرکھ دیے اس کے علاوہ پولیس کی بھاری نفری کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔
اُدھر پاکستان تحریک انصاف کی لاہور جلسے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئیں ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکی قیادت میں قافلہ کل صبح صوابی سے روانہ ہوگا جبکہ پی ٹی آئی قیادت نے ہرامیدوار کو 500 کارکن کوساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
خیبرپختونخوا سے نکلنے والے قافلے کی قیادت وزیراعلیٰ کریں گے جبکہ حکام نے رکاوٹیں ہٹانے والی مشینری بھی ساتھ لےجانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف نے کہا کہ لاہور جلسے کے لیے خیبر پختونخواسے تیاریاں مکمل ہیں، صوابی سے عوام کا سمندر لاہور کی طرف رواں دواں ہوگا، جعلی حکومت عوامی سمندر کاراستہ روکنے کےلیےرکاوٹیں کھڑی کرنےکی حماقت نہ کرے، مریم نواز اپنے اعصاب پر قابو رکھیں۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ضلعی انتظامیہ کوشام پانچ بجے تک تحریک انصاف کے جلسے کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے دائر درخواست نمٹا دی تھی۔ عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست پر تحریری فیصلہ بھی جاری کیا جس میں جسٹس فاروق حیدر نے لکھا تھا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور قانون کے مطابق شام پانچ بجے تک درخواست پر فیصلہ کریں۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ جلسہ روکنے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت ہے اس لیے اس کو نمٹایا جارہا ہے۔
عدالتی حکم کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے تحریک انصاف کو جلسہ کرنے کی اجازت نامہ جاری کردیا گیا، جس کے مطابق پی ٹی آئی مینار پاکستان کے بجائے اب کاہنہ میں جلسہ کرے گی۔
پی ٹی آئی کو جاری اجازت نامے میں کہا گیا ہے کہ جلسہ 21 ستمبر 2024 کو لاہور رنگ روڈ میں کاہنہ کے مقام پر دوپہر دو بجے سے شام 5 بجے تک ہوگا۔
جلسے کے لیے یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور جلسے کے دوران 8 ستمبر 2024 کو اسلام آباد میں کی گئی اپنی تقاریر پر عوامی طور پر معافی مانگیں گے۔
مزید پڑھیں: لاہور جلسے کی اجازت نہ ملی تو اسے احتجاج میں بدل دیں گے، عمران خان
دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پنجاب ملک احمد خان بھچر کی قیادت میں درجنوں اراکین پنجاب اسمبلی نے مینار پاکستان جلسہ گاہ کا دورہ کیا جہاں دروازے پر تالا لگا ہوا تھا جبکہ پولیس کی بھاری نفری نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو داخلے کی اجازت نہیں دی۔
اُدھر پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ متحرک ہوگئی اور اُس نے مینار پاکستان میں تمام شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام گیٹس پر تالے لگا دیے جبکہ مینار پاکستان جانے والے تمام راستوں پر کنٹینرزرکھ دیے اس کے علاوہ پولیس کی بھاری نفری کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔
اُدھر پاکستان تحریک انصاف کی لاہور جلسے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئیں ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکی قیادت میں قافلہ کل صبح صوابی سے روانہ ہوگا جبکہ پی ٹی آئی قیادت نے ہرامیدوار کو 500 کارکن کوساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
خیبرپختونخوا سے نکلنے والے قافلے کی قیادت وزیراعلیٰ کریں گے جبکہ حکام نے رکاوٹیں ہٹانے والی مشینری بھی ساتھ لےجانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف نے کہا کہ لاہور جلسے کے لیے خیبر پختونخواسے تیاریاں مکمل ہیں، صوابی سے عوام کا سمندر لاہور کی طرف رواں دواں ہوگا، جعلی حکومت عوامی سمندر کاراستہ روکنے کےلیےرکاوٹیں کھڑی کرنےکی حماقت نہ کرے، مریم نواز اپنے اعصاب پر قابو رکھیں۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ضلعی انتظامیہ کوشام پانچ بجے تک تحریک انصاف کے جلسے کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے دائر درخواست نمٹا دی تھی۔ عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست پر تحریری فیصلہ بھی جاری کیا جس میں جسٹس فاروق حیدر نے لکھا تھا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور قانون کے مطابق شام پانچ بجے تک درخواست پر فیصلہ کریں۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ جلسہ روکنے سے متعلق درخواست ناقابل سماعت ہے اس لیے اس کو نمٹایا جارہا ہے۔