پیپلزپارٹی ذاتی لڑائی میں اے این پی کا نام لینے سے اجتناب کرے سینیٹر زاہد خان

پرویزمشرف کے مواخذے کے حوالے سے فرحت اللہ بابرکا بیان درست ہے، قمرالزامان کائرہ اس وقت بہت جونیئر تھے، رہنما اے این پی


ویب ڈیسک July 13, 2014
اتحادیوں کے اجلاس میں قمرالزمان کو کبھی نہیں دیکھا گیا تاہم فرحت اللہ بابر آصف علی زرداری کے ساتھ ہوتے تھے، رہنما اے این پی فوٹو؛فائل

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر زاہد خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی آپس کے ذاتی جھگڑے میں اے این پی کا نام لینے اجتناب کرے جبکہ فرحت اللہ بابر نے جو کہا وہ درست ہے۔


سابق صدر پرویز مشرف کے مواخذے سے متعلق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیان کے بعد سے پیدا ہونے والی صورتحال اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے متضاد بیانات پر سینیٹر زاہد خان کا کہنا تھا کہ جب پرویز مشرف کے مواخذے کی بات چیت ہورہی تھی اس وقت قمر الزمان کائرہ بہت جونیئر تھے جبکہ پرویز مشرف کو محفوظ راستہ دینے کے معاملے میں اے این پی کو نہ گھسیٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زرداری ہاؤس میں اتحادیوں کے درمیان ہونے والے اجلاس میں قمرالزمان کو کبھی نہیں دیکھا گیا تاہم فرحت اللہ بابر سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ ہوتے تھے اور انہوں نے جو بیان دیا وہ درست ہے ۔


واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو محفوظ راستہ دینے کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو محفوظ راستہ دینے پر چار جماعتوں نے اتفاق کیا تھا جن میں آصف زرداری،نوازشریف،فضل الرحمان اور اسفند یار ولی شامل تھے جبکہ سابق صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے مواخذے کے ڈر سے استعفیٰ دیا تاہم پیپلزپارٹی نے کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کی.

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں