حکومتی دعوؤں کا پول کھل گیا 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگی عذاب بن گئی

ملک میں بجلی کی طلب 18ہزار500میگاواٹ جبکہ پیداوار صرف 14 ہزار میگاواٹ ہے، این ٹی ڈی سی

گزشتہ چند روز سے گرمی کی شدت میں ایک مرتبہ پھر اضافے کے بعد بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے حکومتی دعوے جھوٹے ثابت کردیئے ہیں۔ فوٹو: فائل

رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ میں کمی کے حوالے سے کئے جانے والے حکومتی دعوے جھوٹے نکلے اور لوگ 18 گھنٹے تک بجلی کی بندش کا عذاب سہنے پر مجبور ہیں۔


گزشتہ چند روز سے گرمی کی شدت میں ایک مرتبہ پھر اضافے کے بعد بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے حکومتی دعوے جھوٹے ثابت کردیئے ہیں۔ این ٹی ڈی سی کے مطابق اس وقت ملک میں بجلی کی طلب 18ہزار500میگاواٹ جبکہ پیداوار صرف 14 ہزار میگاواٹ ہے۔ جس کی وجہ سے لاہور سمیت وسطی پنجاب میں 12 سے 16 گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ معمول بن چکی ہے، جنوبی پنجاب کے عوام کی اکثریت تو بجلی کی موجودگی میں سحری اور افطارکرنا ہی بھول بیٹھے ہیں، ان علاقوں میں 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں صورت حال مختلف نہیں جہاں شہروں میں 14 سے 16 جبکہ دیہات میں 18 سے 20 گھنٹے بجلی کی بندش روز کا معمول بن گئی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزرا اور واپڈا حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی ترسیل کا نظام انتہائی فرسودہ ہوچکا ہے جو 14 ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی کی فراہمی کا متحمل ہی نہیں ہوسکتا۔
Load Next Story