- اطالوی ثقافت اور زبان کو اجاگر کرنے کیلیے تقریب کا انعقاد
- لبنان میں حزب اللہ کیلئے کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں چھوڑیں گے، اسرائیلی آرمی چیف
- خلیجی ریاستوں کی ایران کو اسرائیل سے تنازع میں غیرجانبدار رہنے کی یقین دہانی
- ایک روز میں 17 اسرائیلی فوجی مار ڈالے، حزب اللہ کا دعویٰ
- پی ٹی آئی احتجاج، اسلام آباد،راولپنڈی میں اسکولز اور میٹرو بس سروس بند رہے گی
- لبنان میں لڑائی کے دوران ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک
- احتجاج کیوں ملتوی کریں؟ پہلے کون آیا ہوا تھا جو ہم پر لاٹھی چارج کیا گیا، علی محمد خان
- دو دن ہی کیوں نہ لگیں ڈی چوک پر لازمی پہنچنا ہے، عمران خان کی وزیراعلی کے پی کو ہدایت
- خضدار میں سی ٹی ڈی سے مقابلے میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد ہلاک
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کا فاتحانہ آغاز، سری لنکا کو شکست
- سابق صدر عارف علوی کا کراچی میں قائم ڈینٹل کلینک سیل
- پنجاب میں الیکشن ٹریبیونلز کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری
- ادارے کے سربراہ کا پتلا نذر آتش کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 20 وکلا کے خلاف مقدمہ درج
- سوشل میڈیا پر اچھائی کے مقابلے میں برائی زیادہ پھیل رہی ہے، ڈاکٹر ذاکر نائیک
- پی ٹی آئی احتجاج، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ، رینجرز طلب
- آئینی عدالت نومبر میں اپنا کام شروع کر دے گی، راجا پرویز اشرف کا دعویٰ
- کوئٹہ میں باراتیوں کی بس کو حادثہ، 7 افراد جاں بحق اور 37 زخمی
- طلبہ کی ہم نصابی سرگرمیوں پر پابندی، چیئرمین بورڈز سرکاری خرچ پر برطانیہ جانے کو تیار
- کراچی میں معمول سے تیز ہوائیں، درجہ حرارت میں کمی ریکارڈ
- اسلام آباد میں احتجاج کیلیے آنے والے پی ٹی آئی کے 412 افراد گرفتار، 60 افغانی نکلے
اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن طالبان سے بات چیت جاری رہنا چاہیے، منیر اکرم
نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان طالبان سے روابط رکھنے کی پالیسی پر قائم رہے گا۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی غلطیوں کی سزا افغان عوام کو نہیں ملنا چاہیے۔ پاکستان کے افغان عوام کے ساتھ لامحدود تعلقات ہیں۔ ہم اپنا جغرافیہ تبدیل نہیں کرسکتے۔ اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن طالبان سے بات چیت جاری رہنا چاہیے۔ پاکستان کسی صورت افغان طالبان کو تنہا کرنے کا حامی نہیں ہوگا۔
منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ افغانستان سے روابط رہنے چاہئیں۔ سفارت کاری کا مقصد ہی یہ ہے کہ روابط اور اپنی پالیسی کے ذریعے حالات کو تبدیل کیا جا سکے۔ طالبان کی غلطیاں اپنی جگہ لیکن افغانستان کے اندورنی اور بیرونی مسائل مشترکہ حکمت عملی اور متفقہ اقدامات سے ہی حل ہوسکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی ترجیحات پر بات کرتے ہوئے منیر اکرم نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح معاشی و سماجی ترقی ہے۔ دوسری ترجیج کشمیر اور فلسطین کے عالمی مسائل اور افغانستان کی صورتحال ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔