وزیراعلیٰ کے پی کو 5 اکتوبر تک کسی بھی مقدمے گرفتار نہ کیا جائے پشاور ہائیکورٹ
حکم نامے کی کاپیاں اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس کے رجسٹرار کو ارسال
خیبر پختون خوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو پشاور ہائیکورٹ نے 5 اکتوبر تک کسی بھی مقدمے گرفتار نہ کرنے کا حکم دیدیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف وفاق اور پنجاب میں جتنے مقدمات درج ہیں انکی تفصیل درخواست گزار کو فراہم کی جائے، اگر کسی مقدمے میں گرفتار کرنا ہو تو عدالت کو پہلے سے آگاہ کیا جائے۔
وزیراعلیٰ ایک صوبے چیف ایگزیکٹیو ہیں اور عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، یہ وزیراعلیٰ کا بنیادی حق ہے کہ انہیں مقدمات سے آگاہ کیا جائے اور انہیں تفصیل فراہم کی جائے ۔
آئین کا آرٹیکل 10 بھی یہ کہتا ہے کہ کسی شہری کے خلاف درج مقدمات سے انہیں پہلے آگاہ کرنا ہوگا۔
حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کا وفاق اور پنجاب میں سیاسی حریف کی حکومت ہے، وہ ایک صوبے کا نمائندہ ہے اور مقدمات میں مفرور نہیں ہوسکتا۔
حکم نامے کی کاپیاں اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس کے رجسٹرار کو ارسال کی جائے۔
پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف وفاق اور پنجاب میں جتنے مقدمات درج ہیں انکی تفصیل درخواست گزار کو فراہم کی جائے، اگر کسی مقدمے میں گرفتار کرنا ہو تو عدالت کو پہلے سے آگاہ کیا جائے۔
وزیراعلیٰ ایک صوبے چیف ایگزیکٹیو ہیں اور عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، یہ وزیراعلیٰ کا بنیادی حق ہے کہ انہیں مقدمات سے آگاہ کیا جائے اور انہیں تفصیل فراہم کی جائے ۔
آئین کا آرٹیکل 10 بھی یہ کہتا ہے کہ کسی شہری کے خلاف درج مقدمات سے انہیں پہلے آگاہ کرنا ہوگا۔
حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کا وفاق اور پنجاب میں سیاسی حریف کی حکومت ہے، وہ ایک صوبے کا نمائندہ ہے اور مقدمات میں مفرور نہیں ہوسکتا۔
حکم نامے کی کاپیاں اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹس کے رجسٹرار کو ارسال کی جائے۔