دیہاڑی داروں سمیت تمام مزدوروں کی سیسی اور ای او بی آئی میں رجسٹریشن کا حکم

کمشنر سیسی چوکوں چوراہوں پر جائیں، ہر جگہ مزدور ملیں گے، رجسٹریشن کریں اور تیاری کے ساتھ پیش ہوں، سندھ ہائیکورٹ


کورٹ رپورٹر September 21, 2024
(فوٹو: فائل)

سندھ ہائیکورٹ نے دیہاڑی داروں سمیت تمام مزدوروں کو سیسی اور ای او بی آئی میں شامل کرنے سے متعلق درخواست پر رجسٹریشن کرنے کا حکم دیدیا۔


جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ کے روبرو دیہاڑی داروں سمیت تمام مزدوروں کو سیسی اور ای او بی آئی میں شامل کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔


جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ جس طرح جانوروں کی منڈی لگتی ہے اس طرح انسانوں کی بھی منڈی لگتی ہے۔ بدقسمتی سے وہ انسانوں کی منڈی ہر جگہ لگتی ہے۔ ہر چوک چوراہے پر انسانوں کی منڈیاں لگتی ہیں، جہاں مزدور کھڑے ہوتے ہیں۔ وہ بھی ایک طرح کی منڈی ہے، جہاں صبح سے لے کر شامل تک مزدور کھڑے ہوتے ہیں۔ کوئی رنگ والا، کوئی پلستر والا دیہاڑی کے لیے کھڑے رہتے ہیں۔ ان انسانی منڈیوں میں آج کل کوئی خریدار نہیں ہوتا۔


عدالت نے سیسی حکام سے استفسار کیا کہ ان مزدوروں کے لیے آپ لوگوں نے کیا کیا ہے؟ کیا سیسی ان مزدوروں کے لیے بھی کچھ کرتی ہے۔ جسٹس صلاح الدین پنہور نے سیسی اور ای او بی آئی حکام سے استفسار کیا کہ ایسے بیچارے کہاں جائیں جن کو دیہاڑی نہیں ملتی۔


جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس میں کہا کہ سیسی قانون میں ان مزدوروں کو شامل کیوں نہیں کیا جا رہا۔ سیسی کے پاس کتنے ورکرز رجسٹرڈ ہیں، جس پر سرکاری حکام نے بتایا کہ 8 لاکھ 76 ہزار مزدور رجسٹرد ہیں۔


عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج سے 10 سال پہلے 6 لاکھ مزدور رجسٹرد تھے۔ 10 برس میں کیا صرف 2 لاکھ ہی مزدور بڑھے ہیں۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ جائیں پہلے مزدوروں کی رجسٹریشن کریں۔ کمشنر سیسی پیٹرول پمپ، چوکوں چوراہوں پر جائیں۔ ہر جگہ آپ کو مزدور ملیں گے۔ لیکن آپ لوگوں نے کام نہیں کرنا ہے۔


عدالت نے کہا کہ ایگریکلچر ورکرز ایکٹ بھی موجود ہے۔ ان مزدوروں کے لیے کیا کیا گیا جو زراعت سے وابستہ ہیں۔ کیا ان کو صرف بینظیر کارڈ کے پیسے دیں گے۔ عدالت نے تمام دیہاڑی دار مزدوروں کی رجسٹریشن کرنے کا حکم دیدیا۔


بعد ازاں عدالت نے تمام فریقین کے وکلا کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔