دہشتگردی اے این پی کا پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ
صوبائی حکومت قیدی چھڑانے، وفاقی حکومت قیدی اندر رکھنے کی کوشش میں ہے
صدر عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ آدھا پختونخوا دہشت گردوں کے کنٹرول میں ہے،ڈی آئی خان سمیت جنوبی اضلاع رات کو نوگو ایریا بن جاتے ہیں، حکومت و سکیورٹی ادارے صورتحال پر قابو پانے میں ناکام نظر آتے ہیں،اس بدامنی پر پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلا کر سیکیورٹی اداروں سے جواب طلبی کی جائے۔
باچا خان مرکز سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ حالات سے نمٹنے کیلیے پختونخوا پولیس کا حوصلہ بڑھانے کی بجائے حوصلہ شکنی ہورہی ہے،بڑھتی دہشتگردی کی وجوہات قوم کو بتائی جائیں، جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے،مگر مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ترجیحات عوام کی زندگیاں غیر محفوظ بنا رہی ہیں۔
صوبائی حکومت قیدی چھڑانے، وفاقی حکومت قیدی اندر رکھنے کی کوشش میں ہے، اس رسہ کشی کی قیمت پختون اپنے خون سے ادا کر رہے ہیں۔
باچا خان مرکز سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ حالات سے نمٹنے کیلیے پختونخوا پولیس کا حوصلہ بڑھانے کی بجائے حوصلہ شکنی ہورہی ہے،بڑھتی دہشتگردی کی وجوہات قوم کو بتائی جائیں، جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے،مگر مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ترجیحات عوام کی زندگیاں غیر محفوظ بنا رہی ہیں۔
صوبائی حکومت قیدی چھڑانے، وفاقی حکومت قیدی اندر رکھنے کی کوشش میں ہے، اس رسہ کشی کی قیمت پختون اپنے خون سے ادا کر رہے ہیں۔