کراچی میں مسافربس پر پولیس فائرنگ سے ٹائر برسٹ حادثے سے بال بال بچ گئی اہلکار گرفتار

مسافر بسوں کے ڈرائیوروں نے بسیں ناردرن بائی پاس پر کھڑی کردیں


Sajid Rauf September 22, 2024
مسافر بسوں کے ڈرائیوروں نے بسیں ناردرن بائی پاس پر کھڑی کردیں

سائٹ سپرہائی وے ناردرن بائی پاس ٹول پلازہ پرتعینات پولیس اہلکارنے تیزرفتارمسافربس پرفائرنگ کردی جس سے بس کا ٹائر برسٹ ہوگیا۔

اتوارکوسائٹ سپرہائیوے صنعتی ایریا تھانے کے علاقے ناردرن بائی پاس ٹول پلازہ پرتعینات پولیس اہلکارنے تیزرفتارمسافربس رجسٹریشن نمبربی ایس اے 640 پرفائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

پولیس اہلکارکی جانب سے مسافربس پرفائرنگ کیے جانے کے خلاف مسافر بسوں کے ڈرائیوروں نے بسیں ناردرن بائی پاس پر کھڑی کردیں اور احتجاجی دھرنا دے دیا ، احتجاج کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اورٹریفک جام ہو گیا جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ایس ایچ اوسائٹ سپرہائی وے صنعتی ایریا شہزاد الیاس نے بتایا کہ فائرنگ ریپڈ رسپانس فورس کے اہلکار کاشف علی جو کہ ایس فورپراجیکٹ پرٹول پلازہ کے اطراف ڈیوٹی پر مامور تھا کی جانب سے کی گئی اور پولیس اہلکار نے کوئٹہ سے کراچی آنے والی مسافر بس کومشکوک جان کررکنے کا اشارہ کیا تاہم بس ڈرائیورمشتاق نے بس نہیں روکی اور تیزی سے آگے نکلنے کی کوشش کی جس سے پولیس کانسٹیبل نے سرکاری اسلحے سے بس پر فائرکردیا۔

پولیس نے اہلکار کو حراست میں لیکرتھانے منتقل کردیا اورمسافربس ڈرائیوروں سے مذاکرات کیے۔ مسافر بسوں کے ڈرائیروں نے اپنا احتجاج ختم کردیا جس کے بعد ناردرن بائی پاس پر ٹریفک بحال کردی گئی۔

آر آرایف پولیس حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ فائرنگ کرنے والا پولیس اہلکار آر آرایف کا حصہ نہیں بلکہ اب اے وی ایل سی کا حصہ ہے۔ اب کسی بھی ٹول پلازہ پر آر آرایف کی نفری نہیں ہے، کچھ روز قبل آرآرایف سے تمام نفری کو ریلیز کرکے اے وی ایل سی سی آئی اے کا حصہ بنایا گیااس حوالے سے 12ستمبر کو آرڈر بھی جاری کیا گیا۔

[video width="478" height="850" mp4="https://c.express.pk/2024/09/whatsapp-video-2024-09-22-at-12.36.16-pm-1727000726.mp4"][/video]

[video width="474" height="850" mp4="https://c.express.pk/2024/09/whatsapp-video-2024-09-22-at-12.33.37-pm-1727000707.mp4"][/video]

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔