جے یو آئی کا گورنر پنجاب پر کارکن کے قاتل کو پناہ دینے کا الزام
گورنر پنجاب سرکاری منصب قاتل کو پناہ دینے کے لیے استعمال نہ کریں، صوبائی سیکرٹری جنرل جے یو آئی
جے یو آئی نے گورنر ہاؤس پنجاب میں کارکن کے قاتل کو پناہ دینے کا الزام عائد کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ رتہ امرال کے علاقے میں اتوار کو رکشہ پارک کرنے کے تنازع پر فائرنگ سے جے یو آئی کا کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔
مقتول کی شناخت حافظ ثاقب فیاض کے نام سے ہوئی جو جے یو آئی کے جنرل کونسل ممبر ہیں جبکہ فائرنگ میں ملوث ملزم پیپلز پارٹی راولپنڈی کا صدر بابر جدون بتایا جاتا ہے۔
واقعے کیخلاف جمیعت علمائے اسلام و مقتول کے لواحقین نے ملزمان کی عدم گرفتاری پر فوارہ چوک راولپنڈی پر شدید احتجاج کیا جو بعد ازاں پولیس سے مذاکرات کے بعد ختم کردیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ چوبیس گھنٹے تک ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو سی پی او آفس کے باہر احتجاج ہو گا۔
سیکرٹری جنرل جے یو آئی پنجاب حافظ نصیر احمد احرار نے الزام عائد کیا کہ قاتل معلوم، ایک سیاسی جماعت کا سٹی صدر اور گورنر ہاؤس لاہور میں پناہ لئے ہوئے ہے، گورنر پنجاب سرکاری منصب قاتل کو پناہ دینے کے لیے استعمال نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ گھر میں گھس کر ہمارے کارکن کو قتل اور اس کی فیملی پر تشدد کیا گیا جو بربریت کی بدترین مثال ہے۔ جے یو آئی کارکن ثاقب فیاض کے ظالمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
حافظ نصیر احمد احرار نے مزید کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے قاتل کو گرفتار کرکے فوری قانونی کاروائی کریں۔اگر کل تک قاتل گرفتار نہ ہوا تو صوبہ بھر میں احتجاج کی کال دیں گے۔
دیں اثنا مرکزی ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے اپنے بیان میں کہا کہ جے یو آئی راولپنڈی کے کارکن حافظ ثاقب فیاض کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے، قاتل کی ریاستی سرپرستی کی گئی تو بھر پور مزاحمت کریں گے۔ قاتل گرفتار نہ ہوا تو بھر پور احتجاج کریں گے، بدامنی کی تمام تر ذمہ داری پولیس اور انتظامیہ پر ہوگی۔