- ایپل، میٹا اور ٹک ٹاک نے یورپی یونین کا اے آئی معاہدہ مسترد کر دیا
- پاکستان میں 20 فیصد سرطان کے مریض خون کے کینسر میں مبتلا ہیں، ماہر
- والدہ کے تحفے میں دیے گئے ٹکٹ نے بیٹی کو انعام جتوادیا
- کراچی؛ شریف آباد میں مبینہ پولیس مقابلہ، ایک ملزم ہلاک ساتھی ملزمان فرار
- اسرائیل نے بیروت کے نواحی علاقے خالی کرنے کی وارننگ دے دی
- جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے دو کمانڈر شہید، اسرائیلی فوج کا دعویٰ
- حسن نصر اللہ اسرائیلی حملوں کے بعد بالکل محفوظ ہیں، ایرنی میڈیا کا دعویٰ
- مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس
- سول ایوی ایشن اتھارٹی ہیڈکوارٹرز کی جگہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کو دے دی گئی
- کراچی؛ لیاری ایکسپریس وے پر مبینہ پولیس مقابلے میں ڈاکو کی فائرنگ سے اہلکار زخمی
- شوگر ملز مالکان کے آئی پی پیز کو 8.2 ارب روپے کی ادائیگیاں
- پاکستان میں اٹلی کی ٹیکنالوجی کا فروغ خوش آئند ہے، اطالوی قونصل جنرل
- کراچی: جھگڑے کےدوران تیز دھار آلے سے دو افراد زخمی
- امریکا میں بدترین طوفان، سیلاب سے 20 افراد ہلاک
- جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، حافظ نعیم
- پی ٹی آئی احتجاج روکنے کیلیے اسلام آباد اور پنڈی کے مخصوص مقامات مکمل سیل کرنے کا فیصلہ
- بنگلا دیش ایئر فورس کے طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ
- سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں میں طلبا کے منشیات ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ
- میرپور خاص واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، وزیرداخلہ سندھ
- سندھ کی عوام مہنگی بجلی کا خرچ برداشت نہیں کرسکتی، ناصر حسین شاہ
آئینی ترامیم پر پیپلزپارٹی کا جے یوآئی (ف) سے رابطہ
اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے آئینی ترامیم کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کیساتھ رابطہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ترجمان بلاول بھٹو مرتضیٰ وہاب نے جے یوآئی کے رہنما کامران مرتضی سے رابطہ کرکے جے یوآئی سے آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کرنے کی درخواست کی ہے اورکہا ہے اپنا مسودہ تیارکرکے ہمیں دیں پھر اس پر مذاکرات کر لیں گے۔
ذرائع کے مطابق کامران مرتضیٰ نے پی پی پی کی درخواست کو مسترد کر تے ہوئے پیپلزپارٹی کو آئینی معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے مسودہ بنانے کا کہہ دیا ہے۔
کامران مرتضی کا کہنا تھا کہ آپ ہمارے پاس تشریف لائے تھے آپ پہلے اپنا مسودہ دیں اور اس بات کا خیال رکھیں کہ مسودہ کسی شخصیت کو مد نظر رکھ کر نہیں بلکہ آئینی اور قانونی معاملات بہتربنانے کیلیے ہونا چاہیے۔ جے یو آئی (ف) مسودہ حاصل کرنے کے بعد ہی پی ٹی آئی سے مشاورت کریگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔