خیبر پختونخوا میں سرکاری وکلا کی ہڑتال کو پانچ روز ہو گئے، جس سے عدالتی امور شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
سرکاری وکلا کی جانب سے عدالتی امور کی بائیکاٹ کی وجہ سے پبلک پراسیکیوٹرز عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کے لیے پیش نہیں ہو رہے۔ ہڑتال کے باعث چالان نہیں ہو رہے اور عدالتی امور شدید متاثر ہو رہےہیں۔
علاوہ ازیں ہڑتال کی وجہ سے مقدمات میں پیش رفت نہیں ہوپارہی جس کی وجہ سے قیدیوں کی رہائی میں مشکلات ہو رہی ہے۔
دوسری جانب سرکاری پراسیکیوٹرز کی جانب سے تنخواہوں اور مراعات سمیت پراسیکیوٹر جنرل آفس کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پراسیکیوشن ویلفیئر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ خواتین پراسیکیوٹرز کے لیے تمام ڈسٹرکٹ عدالتوں میں دفاتر اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ جب تک مطالبات منظور نہیں ہوتے ہڑتال جاری رہے گی۔