عمران خان کی چیف جسٹس کیخلاف پریکٹس پروسیجر کمیٹی میں درخواست دائر
چیف جسٹس میرے اور پی ٹی آئی سے متعلقہ کسی بھی کا حصہ نہ بنیں، درخواست میں استدعا
بانی پی ٹی آئی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں چیف جسٹس کیخلاف درخواست دے دی۔
انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ چیف جسٹس میرے اور پی ٹی آئی سے متعلقہ کسی بھی کا حصہ نہ بنیں۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس آج شام چار بجے ہوگا۔ صدارتی آرڈیننس کے بعد جسٹس امین الدین خان تین رکنی کمیٹی کا حصہ ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ بھی کمیٹی کے ممبر ہیں۔
عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
اجلاس کے ایجنڈے میں آرٹیکل 63 اے نظرثانی درخواستوں کو سماعت کیلئے مقرر کرنا شامل ہے۔ یاد رہے کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا اکثریتی فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پارٹی پالیسی کیخلاف ڈالا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا۔
ایجنڈے میں مبینہ آڈیو لیکس کیس بھی شامل ہے جس میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی پانچ رکنی بنچ نے حکم امتناع دیدیا تھا اور یہ کیس ایک سال سے زائد عرصہ سے زیر التوا ہے۔
انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ چیف جسٹس میرے اور پی ٹی آئی سے متعلقہ کسی بھی کا حصہ نہ بنیں۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس آج شام چار بجے ہوگا۔ صدارتی آرڈیننس کے بعد جسٹس امین الدین خان تین رکنی کمیٹی کا حصہ ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ بھی کمیٹی کے ممبر ہیں۔
عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
اجلاس کے ایجنڈے میں آرٹیکل 63 اے نظرثانی درخواستوں کو سماعت کیلئے مقرر کرنا شامل ہے۔ یاد رہے کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا اکثریتی فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پارٹی پالیسی کیخلاف ڈالا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا۔
ایجنڈے میں مبینہ آڈیو لیکس کیس بھی شامل ہے جس میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی پانچ رکنی بنچ نے حکم امتناع دیدیا تھا اور یہ کیس ایک سال سے زائد عرصہ سے زیر التوا ہے۔