پوٹاشیئم بیٹری ٹیکنالوجی میں اہم کامیابی
اس بیٹری کو لیتھیئم آئن بیٹری کا متبادل قرار دیا جا رہا ہے
پوٹاشیئم دھاتی بیٹریوں کے متعلق سائنس دانوں کو ایک کامیابی حاصل ہوئی ہے جو ان بیٹریوں کی کارکردگی اور حفاظت میں بہتری لاسکتی ہے۔ اس ڈیولپمنٹ میں اینوڈ کو بہتر کیا گیا ہے جو بیٹری کے تحفظ اور کارکردگی کی بہتری کے لیے اہم ہے۔
پوٹیشیئم کی وافر مقدار میں موجودگی اور لیتھیئم جیسی کیمیائی خصوصیات کی وجہ سے پوٹیشیئم میٹل بیٹریز (پی ایم بیز) کو لیتھیئم-آئن بیٹریوں کے متبادل کے طور پر سمجھا جا رہا ہے۔
تاہم، بے قابو ڈیڈرائٹ کی نمو اور پہلوؤں کے مابین عدم استحکام ان بیٹریوں کی کاکردگی اور تحفظ کو بڑھاتی ہے۔ اینوڈ انٹرفیس کو مستحکم کرنے ڈیڈرائٹ کو بننے سے روکنے کے لیے ان مسائل کو حل کرنا اہم ہے۔
اب نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے محققین اور ان کے شراکت داروں نے پوٹاشیئم دھات پر KF/Zn کی ہائبرڈ سطح بنانے کا ایک نیا طریقہ وضع کیا ہے۔
یہ جدید انٹرفیس آئن اور الیکٹرون کی نقل و حرکت بڑھاتا ہے جو نتیجتاً ایک بہتر کارکردگی والے الیکٹرو کیمیکل اینوڈ کو وجود میں لاتا ہے اور 2000 سے زائد گھنٹوں تک سائیکلنگ کو مستحکم کرتا ہے۔
محققین نے پوٹیشیئم میٹل اینوڈز پر KF/Zn ہائبرڈ انٹرفیس تہہ ایک ری ایکٹیِو پری ویٹنگ تکنیکل استعمال کرتے ہوئے چڑھائی جو بیٹری کے استحکام اور کارکردگی کو بہتر کرتی ہے۔