- مسلم لیگ ن وعدوں کی پاسداری نہیں کرتی، علی حیدر گیلانی
- کسٹم نے کروڑوں کا ٹیکس چوری کرنے کی کوشش ناکام بنا دی
- پنجاب میں مفت ایمبولینس سروس ایک خواب بن گئی
- خیبرپختونخوا حکومت کا پولیس اختیارات میں کمی کاعندیہ
- 80 سالہ معمر خاتون اور دیگر 6 خواتین دہشتگردی مقدمے سے ڈسچارج
- 63 اے کیس کا فیصلہ مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے انتہائی اہم
- علی امین گنڈاپور نے مریم نواز پر عورت کارڈ استعمال کرنے کا الزام لگا دیا
- اداروں کی نجکاری کیلیے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
- ایف بی آر کو پہلی سہہ ماہی کے دوران 2.56 ہزار ارب روپے ٹیکس وصول
- آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری، قومی مالیاتی معاہدے پر تین صوبوں کا اتفاق، سندھ کا اعتراض
- اسرائیلی فوج لبنان میں داخل، زمینی افواج کو فضائیہ کی مدد حاصل، میڈیا کا دعویٰ
- یمنی حوثیوں کا امریکی ڈرون گرانے کا دعویٰ
- وزٹ ویزا پر بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں کیلئے دو طرفہ ٹکٹ لازم قرار
- لبنان پر کچھ دیر میں زمینی حملے کا امکان، اسرائیل نے امریکا کو پیشگی اطلاع کردی
- سوات میں پولیس چیک پوسٹ پر فائرنگ سے 2 اہلکار زخمی
- کوئٹہ کے سرکاری اسپتال میں سہولیات کا فقدان، خاتون نے وارڈ کے باہر بچے کو جنم دے دیا
- کراچی: ڈاکوؤں نے دکانداروں کو موبائل فونز سے محروم کر دیا
- کراچی: خاتون کے پراسرار اغوا کا مقدمہ درج
- چین نے نیا اسپیس سوٹ متعارف کرا دیا
- سابق گورنر سندھ کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں 3 شہریوں کو حبسِ بےجا میں رکھنے کا الزام ثابت
اسلام آباد: تھانہ سنگجانی اسلام آباد میں 3 شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے کا الزام ثابت ہوگیا۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے تحقیقات کر کے رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی۔ رپورٹ کے مطابق شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے کا الزام ثابت ہوگیا ہے۔ واقعہ 30 اگست کو ہوا اور مقدمہ 19 ستمبر کو درج کیا گیا۔ایس ایچ او پر مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کیا گیا اور محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر کو بھی معطل کردیا گیا ہے اور اسپشل انوسٹیگیشن ٹیم بنا دی گئی ہے جبکہ ڈی ایس پی ترنول کو معطل کرکے چارج شیٹ کردیا گیا۔ ایس پی سے وضاحت طلب کی ہے۔ دو ڈی آئی جیز پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے ہمیں اچھے کام کو سراہنا چاہیے۔ آئی جی صاحب نے اچھا کام کیا۔ یہ کام ہونا ہی نہیں چاہیے آپ کو چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہے۔ اس واقعہ میں پولیس کا کوئی اعلیٰ افسر ملوث ہے۔ یہ اے ایس آئی یا ایس ایچ او کا کام نہیں ہے۔ کوئی ایس پی یا کوئی اور میں کسی کا نام نہیں لیتا لیکن آپ یہ معاملات دیکھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے درخواست نمٹا دی
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔