اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں 3 شہریوں کو حبسِ بےجا میں رکھنے کا الزام ثابت
واقعہ میں کوئی اعلی پولیس افسر ملوث ہے یہ اے ایس آئی یا ایس ایچ او کا کام نہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
تھانہ سنگجانی اسلام آباد میں 3 شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے کا الزام ثابت ہوگیا۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے تحقیقات کر کے رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی۔ رپورٹ کے مطابق شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے کا الزام ثابت ہوگیا ہے۔ واقعہ 30 اگست کو ہوا اور مقدمہ 19 ستمبر کو درج کیا گیا۔ایس ایچ او پر مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کیا گیا اور محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر کو بھی معطل کردیا گیا ہے اور اسپشل انوسٹیگیشن ٹیم بنا دی گئی ہے جبکہ ڈی ایس پی ترنول کو معطل کرکے چارج شیٹ کردیا گیا۔ ایس پی سے وضاحت طلب کی ہے۔ دو ڈی آئی جیز پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے ہمیں اچھے کام کو سراہنا چاہیے۔ آئی جی صاحب نے اچھا کام کیا۔ یہ کام ہونا ہی نہیں چاہیے آپ کو چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہے۔ اس واقعہ میں پولیس کا کوئی اعلیٰ افسر ملوث ہے۔ یہ اے ایس آئی یا ایس ایچ او کا کام نہیں ہے۔ کوئی ایس پی یا کوئی اور میں کسی کا نام نہیں لیتا لیکن آپ یہ معاملات دیکھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے درخواست نمٹا دی
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے تحقیقات کر کے رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروا دی۔ رپورٹ کے مطابق شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے کا الزام ثابت ہوگیا ہے۔ واقعہ 30 اگست کو ہوا اور مقدمہ 19 ستمبر کو درج کیا گیا۔ایس ایچ او پر مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کیا گیا اور محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر کو بھی معطل کردیا گیا ہے اور اسپشل انوسٹیگیشن ٹیم بنا دی گئی ہے جبکہ ڈی ایس پی ترنول کو معطل کرکے چارج شیٹ کردیا گیا۔ ایس پی سے وضاحت طلب کی ہے۔ دو ڈی آئی جیز پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے ہمیں اچھے کام کو سراہنا چاہیے۔ آئی جی صاحب نے اچھا کام کیا۔ یہ کام ہونا ہی نہیں چاہیے آپ کو چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہے۔ اس واقعہ میں پولیس کا کوئی اعلیٰ افسر ملوث ہے۔ یہ اے ایس آئی یا ایس ایچ او کا کام نہیں ہے۔ کوئی ایس پی یا کوئی اور میں کسی کا نام نہیں لیتا لیکن آپ یہ معاملات دیکھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے درخواست نمٹا دی