اسرائیل ہمیں جنگ میں گھسیٹنے کیلیے اکسا رہا ہے ایرانی صدر
عدم استحکام کا باعث بننے والے کسی بھی تنازع میں شامل نہیں ہوسکتے جس سے باہر نکلنا ناممکن ہو، ایرانی صدر
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے حماس اور حزب اللہ کا نام لیے بغیر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ہم ہر اُس گروپ کے ساتھ ہیں جو اپنی حفاظت اور اپنے حقوق کا دفاع کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن حزب اللّٰہ کی حمایت کرنے پر اسرائیل کو تنازع میں شامل کرنے کے لیے ایران کو اکسا رہا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے مزید کہا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا باعث بننے والے کسی بھی تنازع میں شامل نہیں ہوسکتے جس سے باہر نکلنا ناممکن ہوگا۔
تاہم انھوں نے حزب اللہ کا نام لیے بغیر یہ بھی کہا ہے کہ ایران ہر اُس گروپ کی حمایت میں کھڑا رہے گا جو اپنے تحفظ اور حقوق کے دفاع میں جدوجہد کر رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کی لبنان پر بمباری؛ خواتین بچوں سمیت 558 شہید، 1600 سے زائد زخمی
یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے بعد اپنی توپوں کا رخ اب لبنان کی جانب کرلیا اور گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 600 کے قریب پہنچ گئی جب کہ 1600 زخمی ہیں۔
اس سے قبل حزب اللہ کے زیر استعمال ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز میں ہونے والے دھماکوں میں 100 کے قریب جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
جوابی حملوں میں حزب اللہ نے بھی لبنان سے سیکڑوں راکٹس اسرائیلی سرزمین پر داغے ہیں جن میں متعدد جگہوں پر آگ بھڑک اُٹھی اور ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشن بند کرنا پڑے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن حزب اللّٰہ کی حمایت کرنے پر اسرائیل کو تنازع میں شامل کرنے کے لیے ایران کو اکسا رہا ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے مزید کہا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا باعث بننے والے کسی بھی تنازع میں شامل نہیں ہوسکتے جس سے باہر نکلنا ناممکن ہوگا۔
تاہم انھوں نے حزب اللہ کا نام لیے بغیر یہ بھی کہا ہے کہ ایران ہر اُس گروپ کی حمایت میں کھڑا رہے گا جو اپنے تحفظ اور حقوق کے دفاع میں جدوجہد کر رہا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : اسرائیل کی لبنان پر بمباری؛ خواتین بچوں سمیت 558 شہید، 1600 سے زائد زخمی
یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے بعد اپنی توپوں کا رخ اب لبنان کی جانب کرلیا اور گزشتہ 24 گھنٹوں سے جاری وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 600 کے قریب پہنچ گئی جب کہ 1600 زخمی ہیں۔
اس سے قبل حزب اللہ کے زیر استعمال ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز میں ہونے والے دھماکوں میں 100 کے قریب جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
جوابی حملوں میں حزب اللہ نے بھی لبنان سے سیکڑوں راکٹس اسرائیلی سرزمین پر داغے ہیں جن میں متعدد جگہوں پر آگ بھڑک اُٹھی اور ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشن بند کرنا پڑے تھے۔