سیف سٹی منصوبہ کراچی کو محفوظ بنانے کی جانب اہم قدم ہے مراد علی شاہ
مختلف مقامات پر 1300 کیمرے نصب کیے جائیں گے، وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیف سٹی منصوبے پر اب تک ہونے والی پیش رفت کراچی کو محفوظ بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔ منصوبے کے کئی اہم سنگ میل حاصل کرلیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بات وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کے دوران کہی۔ اجلاس میں وزیرداخلہ ضیا الحسن لنجار ، وزیراعلیٰ کے سیکریٹری رحیم شیخ اور دیگرمتعلقہ افسران نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ کو آئی جی سندھ نے منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ مختلف مقامات پر 1300 کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ 300 پول سائٹس اور 18 دیگر اہم مقامات کا سروے مکمل کرلیا گیا ہے، مجاز اتھارٹی سے منظوری کے بعد 200 کھمبوں کی کھدائی شروع کردی گئی ہے اور 50 کھمبے نصب کردیے گئے ہیں جبکہ باقی پر کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سنٹرل پولیس آفس ( سی پی او ) میں کنٹرول روم اور ڈیٹا سینٹر قائم کرکے ویڈیو وال لگادی گئی ہے جہاں سے 35 کیمروں کے ذریعے 7 مقامات کی نگرانی شروع کردی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کیمرے، مانیٹرنگ آلات اور آپٹیکل فائبر ہواوے اور دیگر کمپنیوں سے حاصل کرلیا گیا ہے اور کراچی میں محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پانچ خصوصی گاڑیاں بھی تیار کرلی گئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 18 تھانوں میں پی او پی سائٹس کے قیام کےلیے سروے اور تزئین و آرائش کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ سیف سٹی اتھارٹی کا ہیڈکوارٹر شاہراہ فیصل پر قائم کیا جا رہا ہے جس کےلیے زمین حاصل کرکے این آر ٹی سی کے حوالے کردی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 35 پولیس کیمرے فعال جبکہ مزید کیمروں کی تنصیب کا کام جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اب تک کی پیش رفت نگرانی اور فوری ردعمل کے حوالے سے کراچی کو محفوظ بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بات وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کے دوران کہی۔ اجلاس میں وزیرداخلہ ضیا الحسن لنجار ، وزیراعلیٰ کے سیکریٹری رحیم شیخ اور دیگرمتعلقہ افسران نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ کو آئی جی سندھ نے منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ مختلف مقامات پر 1300 کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ 300 پول سائٹس اور 18 دیگر اہم مقامات کا سروے مکمل کرلیا گیا ہے، مجاز اتھارٹی سے منظوری کے بعد 200 کھمبوں کی کھدائی شروع کردی گئی ہے اور 50 کھمبے نصب کردیے گئے ہیں جبکہ باقی پر کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سنٹرل پولیس آفس ( سی پی او ) میں کنٹرول روم اور ڈیٹا سینٹر قائم کرکے ویڈیو وال لگادی گئی ہے جہاں سے 35 کیمروں کے ذریعے 7 مقامات کی نگرانی شروع کردی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کیمرے، مانیٹرنگ آلات اور آپٹیکل فائبر ہواوے اور دیگر کمپنیوں سے حاصل کرلیا گیا ہے اور کراچی میں محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پانچ خصوصی گاڑیاں بھی تیار کرلی گئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 18 تھانوں میں پی او پی سائٹس کے قیام کےلیے سروے اور تزئین و آرائش کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ سیف سٹی اتھارٹی کا ہیڈکوارٹر شاہراہ فیصل پر قائم کیا جا رہا ہے جس کےلیے زمین حاصل کرکے این آر ٹی سی کے حوالے کردی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 35 پولیس کیمرے فعال جبکہ مزید کیمروں کی تنصیب کا کام جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اب تک کی پیش رفت نگرانی اور فوری ردعمل کے حوالے سے کراچی کو محفوظ بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔