400 برس پُرانی لاشوں میں کوکین کی باقیات دریافت
کوکین کو ممکنہ طور پر دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، تحقیق
اٹلی میں 400 برس قبل مرنے والے دو افراد میں کوکین کی باقیات دریافت کی گئی ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یورپ میں یہ مواد بطور دوا گزشتہ تعین کردہ دور سے زیادہ پہلے سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
یونیورسٹی آف میلان کے محققین نے میلان سے ملنے والی 17 ویں صدی کی دو لاشوں میں اس منشیات کی باقیات دریافت کیں۔
تحقیق میں ان افراد کے دماغ میں تین اہم مالیکیولز (کوکین، ہائجرین اور بینزوئلیسجونِن) پائے گئے، جو ممکنہ طور پر انہوں نے اپنی موت سے قبل دوا کے طور پر لیے گئے ہوں گے۔
محقق گایا جیورڈانو نے بتایا کہ ممکنہ طور پر کوکین کو معالجین (جو استپال میں علاج نہیں کرتے تھے) کی جانب سے دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔
جرنل آف آرکیولوجیکل سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ منشیات کوکا پتوں کو چبا کر لی جاتی تھی۔
اس سے قبل یہ مانا جاتا تھا کہ یہ پودا جنوبی امریکا سے یورپ 19 ویں صدی میں پہنچا لیکن تحقیق میں بتایا گیا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ پودا سمجھے جانے والے دور سے دو صدیوں پہلے پہنچا تھا۔