تحفظ پاکستان ایکٹ کے خلاف جمشید دستی کی درخواست سماعت کے لئے منظور
تحفظ پاکستان ایکٹ کی کئی شقیں بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور آئین کی خلاف ورزی ہے، درخواست میں موقف
ہائی کورٹ نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے تحفظ پاکستان ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرلی۔
جمشید دستی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ تحفظ پاکستان ایکٹ کی کئی شقیں بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور آئین کے آرٹیکل 4،9 اور 10 کی خلاف ورزی ہے۔ اس قانون کو ذاتی پسند اور سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس لئے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ اس قانون کو کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے تحفظ پاکستان ایکٹ کو منظور کیا تھا ، اس قانون کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر معمولی اختیارات تفویض کئے گئے ہیں جن میں کسی بھی مشتبہ شخص کو گولی مارنے اور 60 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار بھی شامل ہے۔
جمشید دستی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ تحفظ پاکستان ایکٹ کی کئی شقیں بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور آئین کے آرٹیکل 4،9 اور 10 کی خلاف ورزی ہے۔ اس قانون کو ذاتی پسند اور سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس لئے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ اس قانون کو کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے تحفظ پاکستان ایکٹ کو منظور کیا تھا ، اس قانون کے تحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر معمولی اختیارات تفویض کئے گئے ہیں جن میں کسی بھی مشتبہ شخص کو گولی مارنے اور 60 دن تک حراست میں رکھنے کا اختیار بھی شامل ہے۔