- شادی شدہ خاتون سے اجتماعی زیادتی کرنے والا تیسرا ملزم بھی گرفتار
- کراچی؛ انٹرپری میڈیکل کے نتائج کا اعلان، تینوں پوزیشنیں طالبات کے نام
- وزیراعظم کا 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پیکج کی منظوری پر اطمینان کا اظہار
- ایم کیو ایم پاکستان کا کراچی سمیت سندھ بھر میں ڈاکوؤں کیخلاف گرینڈ آپریشن کا مطالبہ
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں کمسن بچی سمیت 2 افراد زخمی
- پاکستان نے شہریوں کو لبنان سفر سے روک دیا، موجود شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقلی کی ہدایت
- آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دے دی
- وفاقی حکومت کا کمرشل بینکوں سے 40 کھرب روپے قرض لینے کا انکشاف
- منی بجٹ نہیں لایا جارہا، ایف بی آر
- پاکستان میں کپاس اور شوگر انڈسٹری میں ایکسپورٹ بڑھائی جا سکتی ہیں، گورنر پنجاب
- ہفتہ طلبا؛ جامعہ کراچی میں سائیکل ریلی کا انعقاد
- ملازمت میں توسیع مفادات کے بجائے ضرورت کی بنیاد پر ہونی چاہیے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل نے ناقابل شناخت لاشوں سے بھرا کنٹینر غزہ بھجوادیا
- نئے آئی فون 16 میں خامی سامنے آگئی، صارفین کو مشکلات کا سامنا
- ایلون مسک نے اٹلی کی وزیراعظم سے رومانوی تعلقات کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
- لبنان پر اسرائیلی بمباری؛ چار روز میں خواتین بچوں سمیت 600 شہید، 90 ہزار بے گھر
- کراچی؛ کرنٹ لگنے کے واقعات میں شیر خوار بچے سمیت 2 افراد جاں بحق
- آئی بی اے اور پاور ڈویژن کے اشتراک سے پاکستان پاور ریفارمز پروجیکٹ کا آغاز
- اسلام آباد کے ادارے جان بوجھ کر سندھ کو نیچا دکھاتے ہیں، صوبائی وزیر تعلیم
- ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دوبارہ لیا جائے، طلبا اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے
کوئٹہ؛ پولیس موبائل پر دھماکا، اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی
کوئٹہ: مشرقی بائی پاس بھوسہ منڈی کے علاقے میں پولیس موبائل پر دھماکے کے نتیجے میں اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کے وقت خالق شہد تھانے کی پولیس موبائل گشت پر تھی، بی ڈی ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوگئیں۔
زخمیوں میں پولیس کانسٹیبل نعمت اللہ ولد فضل محمد، ڈرائیور عبدالقدیر والد ظاہر شاہ، محمد عیسیٰ ولد محمد شاہ، عبدالحفیظ والد عبد المحمود، محمد قسیم والد جی محمد عیسیٰ، محمد حنین بچہ، قدیر احمد ولد عبد الرحیم، خلیل احمد ولد عبدالخالق، دین محمد ولد عبدالخالق اور دیگر شامل ہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے اس حملے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا، واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پولیس موبائل پر دہشت گردانہ حملہ قابل مذمت ہے، دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ دہشت گرد بزدل ہیں جو سوفٹ ٹارگٹ کی تلاش میں رہتے ہیں، ان کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔
وزیراعلیٰ نے حملے میں زخمی پولیس اہلکار اور سول افراد کی صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔