پری ذیابیطس لڑکیوں میں حمل کے مسائل پیدا کرسکتا ہے
پری ذیابیطس وہ حالت ہے جس میں شوگر کی سطح بلند تو ہوتی ہے لیکن ٹائپ 2 ذیابیطس تک نہیں پہنچتی
نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اگر کوئی عورت اپنے نوعمر یا کالج کے سالوں میں شوگر کی اعلی سطح 'پری ذیابیطس' کا شکار ہو تو بعد کی زندگی میں حمل کی سنگین پیچیدگیاں جنم لے سکتی ہیں۔
پری ذیابیطس وہ حالت ہے جس میں شوگر کی سطح نارمل سطح سے تو بلند ہوتی ہے لیکن ٹائپ 2 ذیابیطس تک نہیں پہنچتی۔
مطالعے کی سرکردہ مصنف کیتھرین میک کارتھی نے کہا کہ نوعمر لڑکیوں میں پری ذیابیطس کو نظر انداز کرنا بعد میں حمل سے متعلق پیچیدگیوں کو روکنے میں مشکل کھڑی کرسکتا ہے۔
کیتھرین اور ان کی ٹیم نے اپنے نتائج کو جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع کیا۔
پری ذیابیطس وہ حالت ہے جس میں شوگر کی سطح نارمل سطح سے تو بلند ہوتی ہے لیکن ٹائپ 2 ذیابیطس تک نہیں پہنچتی۔
مطالعے کی سرکردہ مصنف کیتھرین میک کارتھی نے کہا کہ نوعمر لڑکیوں میں پری ذیابیطس کو نظر انداز کرنا بعد میں حمل سے متعلق پیچیدگیوں کو روکنے میں مشکل کھڑی کرسکتا ہے۔
کیتھرین اور ان کی ٹیم نے اپنے نتائج کو جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع کیا۔