ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ اوپن مارکیٹ میں قیمت گھٹ گئی
اوپن مارکیٹ میں ڈیمانڈ نہ ہونے کے سبب ڈالر کی قدر 12 پیسے کی کمی سے 280 روپے 33 پیسے کی سطح پر بند ہوئی
آئی ایم ایف شرائط کے مطابق قرضے مکمل رول اوور نہ ہونے اور باقی ماندہ دو سال کا مالیاتی فرق پر نہ ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو ڈالر کی محدود پیش قدمی رہی، اسکے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر ریورس گئیر میں رہا۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے پاکستان کے لیے 7ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 10 پیسے کی کمی سے 277 روپے 70 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن درآمدی شعبوں اور متعلقہ ریگولیٹر کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 4 پیسے کے محدود اضافے سے 277 روپے 84 پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں سپلائی کی بہتر صورتحال اور ڈیمانڈ نہ ہونے کے سبب ڈالر کی قدر 12 پیسے کی کمی سے 280 روپے 33 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے پاکستان کے لیے 7ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 10 پیسے کی کمی سے 277 روپے 70 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن درآمدی شعبوں اور متعلقہ ریگولیٹر کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 4 پیسے کے محدود اضافے سے 277 روپے 84 پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں سپلائی کی بہتر صورتحال اور ڈیمانڈ نہ ہونے کے سبب ڈالر کی قدر 12 پیسے کی کمی سے 280 روپے 33 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔