گورنر اور وزیراعلیٰ آفس میں اختلاف نہیں،چاہتا ہوں تعیناتیاں میرٹ پر ہوں، گورنر پنجاب

ویب ڈیسک  بدھ 25 ستمبر 2024
فوٹو: اسکرین گریب

فوٹو: اسکرین گریب

فیصل آباد: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدرخان نے کہا ہے کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی جس طرح ہوئی اس پر بہت انگلیاں اٹھیں، میرا کوئی مفاد نہیں یے چاہتا ہوں میرٹ پر تعیناتیاں ہوں۔ 

فیصل آباد ویمن اف چیمبر اینڈ کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب  نے وائس چانسلر کی تعیناتیوں کے حوالے سے کہا کہ  وزیر اعلیٰ آفس اور گورنر آفس کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے، میری کوشش ہے کہ میرٹ پر وائس چانسلر لگیں، وائس چانسلرز کی تعیناتی جس طرح ہوئی اس پر بہت انگلیاں اٹھیں۔

انہوں نے کہا کہ  میرا سوال ہے کہ کیا پاکستان میں صرف 20 لوگ ہیں جو یونیورسٹیاں بدل بدل کر وائس چانسلر بن سکتے  ہیں۔

گورنر پنجاب نے موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ  چارٹرڈ آف ڈیموکریسی میں آئینی ترمیم اور عدالتوں کے بارے بہت کچھ طے ہوا، 19 ویں ترمیم میں بیلنس آف پاور پارلیمنٹ سے لے کر جوڈیشل کمیشن کو دے دیا گیا، اس جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے جو ججز اپوائنٹ ہوئے بہت سارے آپ کے سامنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  چیف جسٹس جو گزرے ہیں ان کے فیصلے دیکھیں،  جن سے وکلا،  پاکستان اور عوام کو بھی نقصان ہوا، جو بھی ججز بنے ہیں بڑے بڑے چیمبرز سے بنے۔

آئینی ترمیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ آف ڈیموکریسی کی جو چیزیں 18 ویں ترمیم میں رہ گئی ہیں وہ اس آئینی ترمیم میں پوری کرنا چاہتے ہیں،  ہم چاہتے ہیں کہ آئینی عدالتیں قائم ہوں، آئینی عدالت میں آئین کی تشریح ہونی چاہیے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ 2008 سے 2013 تک سموسوں پر سوموٹو لیا گیا، وزیر اعظم کو بھی صبح صبح طلب کیا جاتا رہا، وزیر اعظم بغیر ناشتے کے عدالت میں پہنچ کر کھڑے رہتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔