پاکستان میں کپاس اور شوگر انڈسٹری میں ایکسپورٹ بڑھائی جا سکتی ہیں گورنر پنجاب
پاکستان میں ریسرچ کے لئے بجٹ ہی نہیں رکھا جاتا ہے حالانکہ یہ ملک کی ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے انتہائی اہم ہے
پاکستان سوسائٹی آف شوگر ٹیکنالوجی کے سالانہ کنونشن سے خطاب میں گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کپاس اور شوگر انڈسٹری میں ہم ایکسپورٹ بڑھا سکتے تھے ہمارے سسٹم کی خرابی ہے چیزیں آگے بڑھنے کی بجائے وہی ہیں ہمارے ہاں ریسرچ کے لئے بجٹ ہی نہیں رکھا جاتا ہے حالانکہ یہ ملک کے لیے انتہائی اہم ہے۔
کنونشن میں مختلف کمپنیوں نے بڑی تعداد میں اسٹالز لگائے جس میں لوگوں نے بڑی دلچسپی کا اظہار کیا دیگر کمپنیوں کے ساتھ ایچ سی ٹی سی جو چائینہ کی تیسری بڑی کمپنی ہے کا وفد جن کی پاکستان میں ای ایکس ایم پی کمپنی کے ساتھ پاٹنر شپ ہے خاص طور چائینہ سے سیمینار میں شرکت کے لیے آیا اور یہاں حکومتی اور دیگر کمپنیوں کی دلچسپی سے مطمن ہوئے۔
ای ایکس ایم پی کمپنی کے خواجہ فیضان خرم کا کہنا تھا کہ اس قسم کے سیمینار ملکی اور غیر ملکی انڈسٹری کے فروغ کے لیے نہایت اہم ہیں اس قسم کے اقدام سے پاکستان بھی اس شعبہ میں ترقی کرےگا۔