- اساتذہ اور ملازمین کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی کا قیام، جمعرات کو احتجاجی اجلاس طلب
- سلامتی کونسل کو اپنی بنیادی ذمہ داری سنبھالنی چاہیے، چین
- چیمپئنز ون ڈے کپ: ایلیمنیٹر ون میں لائنز کی اسٹالینز کو 12 رنز سے شکست
- کراچی: سپرہائی وے پر مبینہ مقابلہ، 3 ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
- امریکا؛ اہم مسلم گروپ کی کملا ہیرس کی حمایت، ٹرمپ انتہائی خطرناک قرار
- اماراتی قونصل جنرل کے بیٹے کی شادی میں سندھ حکومت کی اعلیٰ شخصیات کی شرکت
- مالک کی گرفتاری کے ایک ماہ کے اندر ٹیلی گرام کا یوٹرن
- سبی میں گھر پر نامعلوم افراد کے دستی بم حملے میں 1 بچہ جاں بحق، 6 زخمی
- لاہور جلسہ، اہم شخصیت کے بیٹے سے تلخ کلامی پر ہٹائے جانے والے افسران نے چارج چھوڑ دیا
- کویت کے ساتھ دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط کرنے کیلئے پرعزم ہیں، وزیراعظم
- بین اسٹوکس کی پاکستان کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں شرکت کا امکان
- قطر امریکا میں ویزہ فری رسائی حاصل کرنے والا پہلا خلیجی ملک بن گیا
- پائیدار ترقی کے حصول کیلئے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے، صدر مملکت
- اب محلے کی ٹیم بھی پاکستانی کرکٹ ٹیم سے بہتر ہے، دانش کنیریا
- کراچی میں دوست کے ساتھ جانے والا نوجوان فائرنگ سے جاں بحق
- کراچی؛ عدالت نے اے این ایف افسر کے ورانٹ گرفتاری جاری کر دیے
- اسرائیلی حملوں میں لیڈرز کی شہادت سے حزب اللہ کمزور نہیں ہوگی، خامنہ ای
- کراچی؛ گھگھر پھاٹک کے قریب ٹرین کی ٹکر سے 2 خواتین جاں بحق
- امریکی خاتون کی متنازع پوڈ میں خودکشی، متعدد گرفتاریاں
- غزہ مظالم: اسرائیلی وزیراعظم کی گرفتاری کیلیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
امریکی خاتون کی متنازع پوڈ میں خودکشی، متعدد گرفتاریاں
جنیوا: امریکی خاتون ’متنازع سُوسائیڈ پوڈ‘ میں جان دے کر اس طریقے سے قصداً جاں دینے والی پہلی فردبن گئیں۔
سارکو نامی اس پوڈ میں جان دینے کا یہ واقعہ سوئٹزر لینڈ میں پیر کے روز پیش آیا، جس کے بعد حکام کی جانب سے خودکشی پر اُکسانے اور مدد کرنے کے الزام میں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں۔
64 سالہ خاتون (جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی) نے تھری ڈی پرنٹڈ پورٹیبل چیمبر کو استعمال کرتے ہوئے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔
اس ڈیوائس میں صارف ایک بٹن دباتا ہے جو اس کی زندگی کے خاتمے کے عمل کی شروعات کرتا ہے۔
اس ڈیوائس کے استعمال نے ایک بحث کا آغاز کر دیا ہے جس سے خودکشی کے عمل میں مدد کے حوالے سے اہم قانونی اور اخلاقی تحفظات جنم لے رہے ہیں۔
سوئس حکام نے اس متعلق تصدیق کی کہ یہ سارکو بوڈ سوئس-جرمن سرحد کے قریب مائنسہاؤزن کے علاقے میں استعمال کیا گیا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک لا فرم نے اس ڈیوائس کے استعمال کے متعلق اطلاع دی جس سے بعد کی تحقیقات عمل میں آئیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مشین پر ایک پیغام لکھا آتا ہے ’اگر آپ مرنا چاہتے ہیں تو یہ بٹن دبائیں‘۔ بٹن دبانے کے بعد پوڈ میں نائٹروجن گیس بھر جاتی ہے جس کی وجہ سے صارف میں آکسیجن کی سطح خطرناک حد تک کم ہوجاتی ہے اور 10 منٹ کے اندر موت واقع ہوجاتی ہے۔
واضح رہے سوئٹزر لینڈ میں خود جان لینے کے عمل میں معاونت قانونی ہے لیکن فعال یوتھینیزیا ممنوع ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔