اب محلے کی ٹیم بھی پاکستانی کرکٹ ٹیم سے بہتر ہے دانش کنیریا
سرفراز کو کپتانی سے ہٹا کو بابر کو قیادت دینا پی سی بی کا غلط فیصلہ تھا، سابق لیگ اسپنر
سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ محلے کی ٹیم بھی پاکستان سے بہتر ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم اور پی سی بی کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے سابق ٹیسٹ لیگ اسپنر دانش کنیریا نے کہا ہے کہ ایک محلے کی ٹیم پاکستان کرکٹ ٹیم سے بہتر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا معیار اتنا کم ہے کہ ایک محلہ کی ٹیم بھی ان سے بہتر ہے اور یہ سب پی سی بی کی وجہ سے ہے اور خراب کارکردگی پر بورڈ کو مورد الزام ٹھہرایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کپتان کی کرسی اور پی سی بی میں چیئرمین شپ دماغوں کو خراب کرتی ہے، 2017 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو فتح دلوانے والے سرفراز احمد کی جگہ بابر اعظم کو قیادت دینا پی سی بی کا غلط فیصلہ تھا،اس وقت پاکستان تمام فارمیٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہا تھا، موجودہ قیادت دباؤ کے حالات کو سنبھال نہیں سکتی۔
مزید پڑھیں: بھارت بمقابلہ بنگلادیش؛ گوالیار میں ہڑتال کی کال
دانش کنیریا نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ سرفراز احمد کی اچھی کپتانی کے باوجود بابر اعظم کو قیادت کی ذمہ داری کیوں سونپی گئی، کپتان وہ ہوتا ہے جو دباؤ کو اپنے کندھوں پر رکھ کرٹیم کو آگے لے کر جاتا ہے، بدقسمتی سے بابر اعظم اورشان مسعود ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں، وہ بیٹنگ میں بھی اپنی ذمہ دای انجام نہیں دے پارہے۔
پاکستان سے موازنہ کرتے ہوئے دانش کنیریا نے کہا کہ بھارتی کرکٹرز ضرورت پڑنے پر مسلسل اپنا کردارادا کرتے ہیں، شبمن گل، رشبھ پنت، روی چندرن اور اشون سمیت سبھی اپنا حصہ ڈالتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بھارت عالمی معیار کی ٹیم ہے، انہوں نے رشبھ پنت کو بھارت کا مستقبل کا کپتان قرار دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم اور پی سی بی کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے سابق ٹیسٹ لیگ اسپنر دانش کنیریا نے کہا ہے کہ ایک محلے کی ٹیم پاکستان کرکٹ ٹیم سے بہتر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا معیار اتنا کم ہے کہ ایک محلہ کی ٹیم بھی ان سے بہتر ہے اور یہ سب پی سی بی کی وجہ سے ہے اور خراب کارکردگی پر بورڈ کو مورد الزام ٹھہرایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کپتان کی کرسی اور پی سی بی میں چیئرمین شپ دماغوں کو خراب کرتی ہے، 2017 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو فتح دلوانے والے سرفراز احمد کی جگہ بابر اعظم کو قیادت دینا پی سی بی کا غلط فیصلہ تھا،اس وقت پاکستان تمام فارمیٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہا تھا، موجودہ قیادت دباؤ کے حالات کو سنبھال نہیں سکتی۔
مزید پڑھیں: بھارت بمقابلہ بنگلادیش؛ گوالیار میں ہڑتال کی کال
دانش کنیریا نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ سرفراز احمد کی اچھی کپتانی کے باوجود بابر اعظم کو قیادت کی ذمہ داری کیوں سونپی گئی، کپتان وہ ہوتا ہے جو دباؤ کو اپنے کندھوں پر رکھ کرٹیم کو آگے لے کر جاتا ہے، بدقسمتی سے بابر اعظم اورشان مسعود ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں، وہ بیٹنگ میں بھی اپنی ذمہ دای انجام نہیں دے پارہے۔
پاکستان سے موازنہ کرتے ہوئے دانش کنیریا نے کہا کہ بھارتی کرکٹرز ضرورت پڑنے پر مسلسل اپنا کردارادا کرتے ہیں، شبمن گل، رشبھ پنت، روی چندرن اور اشون سمیت سبھی اپنا حصہ ڈالتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بھارت عالمی معیار کی ٹیم ہے، انہوں نے رشبھ پنت کو بھارت کا مستقبل کا کپتان قرار دیا۔