امریکا کے مسلمانوں کے اہم گروپ امجیج ایکشن گروپ نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملاہیرس کی توثیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہماری کمیونٹی کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مسلم ایڈوکیسی گروپ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے سفری پابندیاں عائد کرنے کے وعدے کیے ہیں جس سے سب زیادہ مسلمان ممالک متاثر ہوں گے۔
مذکورہ گروپ نے 2020 میں پہلے ویرمونٹ سینیٹر بیرنی سینڈرز کی حمایت کے بعد صدر جوبائیڈن کی بھی توثیق کی تھی اور کہا تھا کہ گروپ نے اس صدارتی انتخاب میں 10 لاکھ مسلمان ووٹرز کو متحرک کیا تھا۔
کملا ہیرس پہلے ہی مسلمانوں کے متعدد چھوٹے گروپس کی حمایت حاصل کرچکی ہیں جس میں بلیک مسلم لیڈر شپ کونسل فنڈ اور امریکین مسلم ڈیموکریٹک کوکس بھی شامل ہیں۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم نے اس پیش رفت پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم وہ اس عزم کا اظہار کر رہے ہیں کہ وہ سفری پابندیاں بحال کریں گے، جس کے تحت کئی ممالک سے لوگوں کی امریکا آنے پر پابندی ہوگی، جس میں اکثر مسلمان ممالک شامل ہیں۔
صدر جوبائیڈن نے صدر منتخب ہونے کے بعد 2021 میں یہ پالیسی ختم کردی تھی، جس پر ٹرمپ نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
دوسری جانب بائیڈن انتظامیہ پر ان کے ساتھی ڈیموکریٹس اور عالمی اتحادیوں کی جانب سے اسرائیل کی غزہ جنگ پر مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت پر دباؤ ڈالیں تاکہ فلسطین کے تنازع کی بدترین صورت حال پر قابو پایا جائے۔
امریکی عہدیداروں نے جون میں بتایا تھا کہ امریکانے گزشتہ برس اکتوبر میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد دوہزار پاؤنڈ(900 کلوگرام) بم اور ہزاروں ہیلفائر میزائلز فراہم کردیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ایک سال سے جاری وحشیانہ جنگ میں اب تک 41 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور لاکھوں کو زخمی کردیا ہے، اسی طرح 23 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔