- شیزوفرینیا کے علاج کیلئے نئی دوا کی منظوری
- لنکن بیٹر نے بابراعظم کا 2 سال پرانا ریکارڈ برابر کردیا
- یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور کے پرو وائس چانسلر کی برطرفی کا فیصلہ معطل
- راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو ہوگیا، یومیہ درجنوں کیسز رپورٹ ہونے لگے
- زمین الاٹمنٹ میں بے قاعدگیاں،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر و اسسٹنٹ کمشنر کوعہدوں سے ہٹا دیا گیا
- لاہور ہائیکورٹ؛ نیب ترامیم کے صدارتی آرڈیننس کیخلاف درخواست سماعت کیلیے منظور
- امام الانبیاء‘ سیّد المرسلین، خاتم النبیین، رحمۃ اللعالمین ﷺ
- سیرت رسول ﷺ اور خدمت خلق
- قرض کی خوشی میں عبداللہ دیوانہ
- چین میں قدیم ترین پنیر دریافت
- کراچی میں مون سون کا اختتام، اکتوبر کا مہینہ گرم رہنے کی توقع
- پاکستان کیخلاف سیریز سے قبل انگلش ٹیم کا اہم فاسٹ بولر انجری کا شکار
- بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات؛ پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی
- ریٹائرمنٹ کے چند گھنٹوں بعد براوو آئی پی ایل فرنچائز کے مینٹور بن گئے
- وزیراعظم آج جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے خطاب کریں گے
- ملک کے بیشتر علاقوں میں آج پھر بادل برسیں گے، کئی مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایک ہفتے میں شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
- بانی پی ٹی آئی کی تصویر،ویڈیو پرپابندی؛ چئیرمین پیمرا کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست
- شدید تنقید کے بعد کامران غلام ریزرو کھلاڑیوں میں شامل کرلیے گئے
- وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور
پریکٹس پروسیجر ایکٹ، درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد: رجسٹرار سپریم کورٹ نے مخصوص سیٹوں کے کیس میں 8ججز کے وضاحتی حکمنامے کے معاملے پر چیف جسٹس کو رپورٹ بھجوا دی۔
ذرائع کے مطابق رجسٹرار کے جواب میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن اور تحریک انصاف کی درخواستوں پر کوئی کاز لسٹ جاری نہیں ہوئی،سپریم کورٹ کے کسی کمرہ عدالت میں ان درخواستوں پر سماعت نہیں ہوئی، ججز کے کسی چیمبر میں بھی ان درخواستوں پر سماعت کیلئے بیٹھنے کی معلومات نہیں۔
ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے سے پہلے فائل رجسٹرار آفس کو بھی نہیں بھجوائی گئی۔ چند روز قبل چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ سے 14 ستمبر کے حکم پر 9 سوالات پوچھے تھے۔
واضح رہے کہ آٹھ ججز کے اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے بارہ جولائی کے مختصر حکمنامے پر وضاحت مانگی، الیکشن کمیشن کو سننے کی قانونی ضرورت تھی نہ ہی ہم نے فریقین کو سننا ضروری سمجھا، وضاحت فریقین کو نوٹس دیے بغیر اور سنے بغیر جاری کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔