سوئیے اور پیسہ کمائیے

سلیپ انٹرن شپ میں منتخب ہونے والے افراد کو دس لاکھ روپے ماہانہ معاوضہ دیا جائے گا


ویب ڈیسک September 26, 2024
منتخب افراد کو ہر رات آٹھ سے نو گھنٹے تک سونا ہوگا۔ (فوٹو: فائل)

''جو سوتے ہیں، وہ کماتے ہیں''۔


چونک گئے ناں! جی ہاں وہ پرانی کہاوت اب غلط ہوگئی کہ 'جو سوتے ہیں وہ کھوتے ہیں'، کیونکہ ایک بھارتی کمپنی ''سونے'' کےلیے لاکھوں روپے ماہانہ معاوضہ دے رہی ہے۔


بھارت کی ایک کمپنی ویک فٹ (WakeFit) نے صرف سونے کی ذمے داری کے ساتھ دس لاکھ تنخواہ کے عوض انوکھی اور دلچسپ نوکری کی پیشکش کی ہے۔


مذکورہ منفرد اور دلچسپ آفر کرنے والی بھارتی کمپنی ویک فٹ نے دو ماہ کا پروفیشنل سلیپ انٹرن پروگرام متعارف کروایا ہے۔ جس میں حصہ لینے والے افراد کو ماہانہ 10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔


اس انٹرن شپ پروگرام میں شامل ہونے والے افراد کو مشقت آمیز کام نہیں کرنا ہوگا بلکہ ہر رات آٹھ سے نو گھنٹے کی بھرپور نیند پوری کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ دن کے اوقات میں صرف 20 منٹ کا قیلولہ کرنا ہوگا۔


کمپنی نے سونے کے اس انٹرن شپ پروگرام پر عملدرآمد کےلیے نیند کے ماہرین کی مدد بھی لی ہے جو ورکشاپس منعقد کریں گے۔


بھارتی کمپنی ویک فٹ کا مذکورہ انٹرن شپ پروگرام سوشل میڈیا پر تیزی سے مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ کمپنی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم لنکڈ اِن پر بھی اس جاب کی تفصیلات شیئر کی ہیں۔


سوشل میڈیا صارفین اس کام کو ''ڈریم جاب'' قرار دے رہے ہیں کیونکہ کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق کمپنی رات بھر سونے کےلیے آپ کو اپنے گھر پر ہی مفت میٹریس فراہم کرے گی۔


یہ منفرد ملازمت حاصل کرنے کی شرائط بھی نہایت دلچسپ ہیں۔ اس انٹرن شپ کے اہل افراد کےلیے ضروری ہے کہ وہ روزانہ رات کو ایک مخصوص وقت پر ہی سوتے ہوں اور نیند اور زندگی کے دیگر کاموں میں توازن برقرار رکھنا جانتے ہوں۔ نیز سونے کے اوقات کے دوران فون کالز اور سوشل میڈیا کی سرگرمیوں سے بھی دور رہتے ہوں۔


انٹرن شپ میں حصہ لینے والے افراد کی عمر 22 سال یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے جو کسی بھی مضمون میں بیچلر یا ماسٹر ڈگری کے حامل ہوں، لیکن نیند پوری کرنے میں پی ایچ ڈی رکھتے ہوں۔


سلیپ انٹرن شپ کےلیے منتخب ہونے والے افراد کےلیے ایک لاکھ روپے بھارتی معاوضہ مقرر کیا گیا ہے لیکن سلیپ چیمپئن کے طور پر ترقی ہونے کے بعد یہ معاوضہ دس لاکھ بھارتی روپے دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں