کے الیکٹرک نے 220 میگاواٹ ہائبرڈ منصوبے کیلئے کم ترین بولی حاصل کرلی
واٹ ہائبرڈ ونڈ/سولر منصوبے کیلیے 7 بولیاں موصول ہوئی، کینیڈین کمپنی JCM پاورنے 8.91 روپے فی یونٹ کی کم ترین بولی لگائی
کے الیکٹرک نے 220 میگاواٹ کے ہائبرڈ منصوبے کیلئے ملکی سطح پر کم ترین بولی حاصل کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کو دھابیجی سندھ میں پاکستان کے پہلے 220 میگاواٹ ہائبرڈ ونڈ/سولر منصوبے کے لیے 7 بولیاں موصول ہوئی، کمپنی نے مالیاتی بڈنگ کے لیے کراچی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا، جس میں کینیڈا سے تعلق رکھنے والی کمپنی JCM پاورنے 8.91 روپے فی یونٹ کی سب سے کم ٹیرف بولی لگائی جو ملک میں قابل تجدید توانائی (رینوایبل انرجی) کے شعبے میں ایک نئی مثال ہے۔
کے الیکٹرک قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مسابقتی بولی کے عمل میں پیش پیش ہے جس کی منظوری نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (NEPRA) نے 2024ء کی پہلی ششماہی میں دی تھی۔ ان منصوبوں کے اجراء کے ساتھ کے الیکٹرک پائیدار اور روشن مستقبل کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔ کمپنی کا مقصد 2030ء تک اپنے جنریشن مکس میں قابل تجدید توانائی کے حصے کو 30 فیصد تک بڑھانا ہے اگلے مرحلے میں کے الیکٹرک بولی کی منظوری کے لیے تشخیصی رپورٹ نیپرا میں جمع کرائے گا۔
کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا ہے کہ اس طرح کی بولی ملنا ہمارے لیے باعث اطمینان ہے اور اس عمل کو شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا، ہم سرمایہ کاروں کے مشکور ہیں کہ انہوں نے کے الیکٹرک پر بطور برانڈ اور پاکستان کی اقتصادی صلاحیت پر اپنا اعتماد برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس طرح کے پیچیدہ اور جدید منصوبے کی مسابقتی بولی کے عمل کے لیے تعاون پر نیپرا کے شکر گزار ہیں۔ یہ کے الیکٹرک کے اپنے جنریشن منصوببے میں قابل تجدید توانائی کے حصے کو بڑھانے، پیداواری لاگت کو کم کرنے اور مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار کو بتدریج کم کرنے کے وژن کے عین مطابق ہے۔ اس طرح کا ٹیرف ملنے کے بعد ہمیں توقع ہے کہ حکومت صارفین کو بھی ریلیف دے سکے گی۔
کےالیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر نے کہا کہ کےالیکٹرک نے ایک مرتبہ پھر ریکارڈ قائم کردیا ہے، یہ منصوبہ پاکستان کا پہلا منصوبہ ہے جس میں بہتر آپریشنل اور مالیاتی کارکردگی کے لیے سولر اور ونڈ انرجی کو یکجا کیا گیا ہے، ان منفرد خصوصیات کی وجہ سے یہ منصوبہ تکنیکی اعتبار سے بہت زیادہ مہارت کا متقاضی بھی ہے۔ بلوچستان میں وندر، بیلا اور سندھ میں دھابیجی میں واقع یہ قابل تجدید توانائی کے منصوبے، جن کی مجموعی صلاحیت 370 میگاواٹ ہے، اس کے لیے 2960 میگاواٹ کی پیشکشیں موصول ہوئی ہیں اس طرح کی بولیوں کا ملنا کمپنی کی طویل مدتی حکمت عملی کا ثبوت ہے تاکہ پیداوار کی لاگت کو کم ترین سطح پر لایا جا سکے۔