- کراچی؛ اسپتال کے باہر ڈاکو کی خاتون سے واردات، ویڈیو سامنے آگئی
- آئی پی ایل؛ پلئیرز کی جیبیں پیسوں سے بھرنے کی تیاری! جے شاہ کا بڑا اعلان
- انقلاب کا اعلان کرتا ہوں، اب گولی کا جواب گولی سے ملے گا، وزیراعلیٰ کے پی
- نعیم قاسم حزب اللہ کے عبوری سربراہ منتخب
- پی آئی اے کی مسقط سے پشاور آنے والی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
- پلیئرز ایسوسی ایشن بنانے کا معاملہ پاکستان کے سپرد
- ایران کا لبنان میں فوجیں بھیجنے کا عندیہ
- گلیسپی بھائی پر پاکستانی پانی اثر کرگیا
- وٹامن اے کی کمی کو پورا کرنے والا سنہری سلاد پتہ
- دنیا کی سب سے وزنی اجمود سبزی
- میٹا کو لاپرواہی برتنی مہنگی پڑگئی
- ایران نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا
- پی آئی اے نے ملک کا پہلا قومی سیاحتی ایوارڈ اپنے نام کرلیا
- ’’سیاستدانوں کے پاورپلانٹس کومتنازع ادائیگیاں کی جارہی ہیں‘‘
- ساف انڈر17 چیمپئن شپ 2024؛ دلچسپ مقابلے میں پاکستان کو سیمی فائنل میں شکست
- کور کمانڈر کوئٹہ کی کراٹے چمپئن شاہ زیب رند سے ملاقات
- حیدرآباد میں 29 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق
- فیصل کریم کنڈی کی وزیراعلیٰ گنڈاپور کو دورہ گورنر ہاؤس کی دعوت
- اکتوبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے آئینی ترامیم دوبارہ لائیں گے،عرفان صدیقی
- روسی وزیر خارجہ کا مشرق وسطی میں بڑی جنگ کا خدشہ
سرکاری ملازمین کے بچوں کو کوٹے پر نوکریاں دینے کی پالیسی پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کے بچوں کو کوٹے پر ملازمت دینے سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے چیف جسٹس قاضی فائر عیسی کی سربراہی میں سرکاری ملازمین کے بچوں کو کوٹے پر نوکریاں دینے کی پالیسی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ پشاور ہائیکورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیر سماعت ہے۔ پنجاب حکومت کے سروس رولز میں ترمیم کرکے بچوں کا کوٹہ ختم کردیا گیا ہے۔ بلوچستان میں دوران سروس مرنے والے کو نوکری دینے کی پالیسی ہے، خیبرپختونخواہ میں پالیسی موجود ہے جو نہیں ہونی چاہیے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ سندھ میں بچوں کو نوکری دینے کا قانون موجود ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے بچوں کو نوکریاں دینے کا کوئی قانون بتائیں یا لاجک دیں۔ ہر حکومتی پالیسی کی کوئی لاجک تو ہونی چاہیے۔ کل چیف جسٹس کے بچوں کو سرکاری نوکریاں دینے کی پالیسی بنا دیں تو پھر۔ مجھے سیکشن افسر کا جواب دینے کے بجائے قانونی بات کریں۔ ریٹائرڈ ہونے والوں کو پنشن تو ملتی ہے،پنشن کی باوجود یہ ٹھیکہ لینے کی کیا ضرورت ہے۔لوگ کہتے ہیں بچے کو نوکری لگادیں۔ اب 10، 20 سال ساتھ نوکری کرنے والے انکار کیسے کریں گے۔ تقرری کے ساتھ 10 ایڈیشنل نمبر بھی لگا دئیے گئے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل 27 کے تحت تمام شہری موجود ہیں۔ یہ تو ملازمین کیلئے کھانچہ بنا دیا گیا یے۔ ایسے تو کل باہر سے کوئی نوکری حاصل نہیں کرسکے گا۔اب کہیں گے ہم نوکریاں دے رہے تھے سپریم کورٹ نے روک دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔