کیا ججز ملک بھی چلائیں چیف جسٹس پاکستان

بیت المال کے سالانہ بجٹ 14 ارب روپے میں سے ساڑھے چار ارب روپے ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ


جہانزیب عباسی September 26, 2024
بیت المال کے سالانہ بجٹ 14 ارب روپے میں سے ساڑھے چار ارب روپے ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ

سپریم کورٹ میں بیت المال ملازمین کو الاؤنسز کی ادائیگی کیخلاف کیس کی سماعت میں، عدالت نے بیت المال کے رواں مالیاتی بجٹ کی تفصیلات طلب کر لیں۔

عدالت نے گزشتہ چار سالہ بجٹ کی تفصیلات بھی طلب کر لیں جبکہ بیت المال کے مستقل ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی. چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا بیت المال کا بجٹ کتنا ہے،ملازمین کتنے ہیں؟

وکیل بیت المال نے کہا کہ سالانہ بجٹ 14 ارب روپے ہے،چھ ہزار ملازمین ہیں۔ اس پر چیف جسٹس پاکستان نے پوچھا چھ ہزار ملازمین کو ماہانہ کتنی تنخواہ دی جاتی ہے؟

وکیل درخواست گزار نے کہابجٹ کا 25 فیصد ملازمین کی تنخواہوں پر لگتا ہے۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے کہا کہ بیت المال ایک فلاحی ادارہ ہے،ساڑھے چار ارب روپے تو ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ ہوتے ہیں.

وکیل درخواست گزار نے کہا ملازمین کو مستقل کیا گیا،پشاور ہائی کورٹ میں ملازمین نے مستقل ہونے کی تاریخ سے الاؤنس کے حصول کی درخواست دائر کی،پشاور ہائی کورٹ نے مستقل ملازمین کو مستقلی کی تاریخ سے الاؤنس دینے کا حکم دیا.

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا تجوری خالی ہے اور اس کو بھی دو اس کو بھی دو،کیا ججز ملک بھی چلائیں،بیت المال کو گرانٹ حکومت دیتی ہے اس لیے اٹارنی جنرل کو سن کر فیصلہ کریں گے.

عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا اور سماعت سردیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی.

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔