- خانکی انڈر پاس کھولا گیا تو بڑا سیلاب آ جائے گا، وزیر آبپاشی سندھ
- ’’آئی ایم ایف سے قرض ملنے کو خوشخبری کہا جا رہا ہے‘‘
- اصل مسئلہ ملکی معیشت کے خراب ہونے کا ہے، مصطفی کمال
- واپڈا کی سینٹرل ٹیسٹنگ لیبارٹری میں ٹرائی ایکسل مشین فعال
- ڈیوین براوو تمام طرح کی کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے
- نیویارک سٹی کے میئر پر رشوت لینے کے الزامات پرفرد جرم عائد
- کراچی: نامعلوم سمت سے آنے والی گولی سے کم سن بچہ شدید زخمی
- مولوی سیاست نہ کرے بس ن لیگ، پی پی کو اس کی اجازت ہے، فضل الرحمان
- کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت دو ڈاکو گرفتار
- غزہ اور لبنان میں قتل وغارت، اسرائیل کو مزید 8.7 ارب ڈالر کی امریکی امداد فراہم
- راولپنڈی پولیس کا پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن، گھروں پر چھاپے
- پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، رواں برس مجموعی کیسز کی تعداد 23 ہوگئی
- آن لائن رائیڈر کو کچلنے والے ڈبل کیبن گاڑی کے ڈرائیور کیخلاف مقدمہ درج
- دائمی زخموں کے لیے مکڑی کا مصنوعی جال تیار
- پی آئی اے کی نجکاری کی تاریخ میں توسیع
- پاکستان کسٹمز کا 64 کروڑسے زائد مالیت کی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی چوری کا انکشاف
- ڈیوڈ ملر 500 ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے پہلے جنوبی افریقی کرکٹر بن گئے
- سندھ ہائیکورٹ: سید ذوالفقارعلی شاہ کی بطور چیئرمین انٹربورڈ کراچی تعیناتی غیرقانونی قرار
- فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم کا مشترکہ مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ
- ریٹیلرز کی غیرتصدیق شدہ رسیدیں رپورٹ کرنے والے صارفین کیلیے انعامی اسکیم کا اعلان
عالمی قوتیں اسرائیل حزب اللہ جنگ پر21 روزہ سیز فائر کیلیے سر جوڑ کر بیٹھ گئیں
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کے بعد عالمی قوتیں جنگ بندی کے لیے متحرک ہوگئیں۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے لبنان میں حزب اللہ پر حملے جاری ہیں جس سے رہائشی علاقوں میں بھی خوفناک تباہی ہوئی جواب میں حزب اللہ نے بھی فضائی حملے کیے۔
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور جنگ کے پھیلاؤ پر عالمی قوتیں سر جوڑ کر بیٹھ گئیں۔ امریکا اور فرانس نے 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز دیدی۔
اس تجویز کی حمایت سعودی عرب، یو اے ای اور قطر سمیت یورپی یونین، آسٹریلیا، کینڈا، اٹلی، جرمنی اور جاپان نے بھی کردی۔
عالمی قوتوں پر اس وقت امریکا اور فرانس کی اسرائیل اور لبنان کے درمیان 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت جاری ہے اور چند گھنٹوں میں فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈرز کے زیراستعمال پیجرز اور واکی ٹاکی میں ہونے والے دھماکوں میں 50 کے قریب جنگجو جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
پیجرز اور واکی ٹاکی میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد پر عائد کی گئی تھی تاہم صیہونی ریاست نے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔
اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈرز کو براہ راست فضائی حملوں میں بھی نشانہ بنایا جس میں ابراہیم عقیل جیسے اہم کمانڈر بھی شہید ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔