وزیراعظم اور آئی ایم ایف سربراہ کا معاشی استحکام کیلئے تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق

موسمیاتی تبدیلی کے لیے موافقت کی مالی اعانت کو متحرک کرنے کی فوری ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا


ویب ڈیسک September 26, 2024
وزیراعظم اور آئی ایم ایف کی سربراہ کے درمیان نیویارک میں ملاقات ہوئی—فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات اور اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے ملکی معاشی استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے تعاون مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کرلیا۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے نیویارک میں یو این جی اے کے موقع پر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ہوئی جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے حوالے سے 37 ماہ کے کامیاب عملے کی سطح پر معاہدے کے لیے آئی ایم ایف کے تعاون کو سراہا۔

وزیراعظم نے ادارہ جاتی اصلاحات کے نفاذ اور نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کو بھی اجاگر کیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی تکنیکی معاونت اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کی بھی تعریف کی جس سے ملک کے اداروں کو مضبوط بنانے اور اس کے معاشی انتظام کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دے دی

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے اپنے ادارے کی جانب سے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا اور میکرو اکنامک استحکام برقرار رکھنے اور جامع اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

ملاقات کے دوران انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے لیے موافقت کی مالی اعانت کو متحرک کرنے کی فوری ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ وزیر اعظم نے اکتوبر میں ہونے والے سالانہ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو آئی ایم ایف کی سینئر انتظامیہ کے ساتھ اس اہم مسئلے کو اٹھانے پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنماؤں نے معاشی استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں