ہر 5 میں سے 4 حاملہ خواتین میں آئرن کی کمی ہوتی ہے، ماہرین

ویب ڈیسک  جمعـء 27 ستمبر 2024
[فائل-فوٹو]

[فائل-فوٹو]

  واشنگٹن: حالیہ تحقیق کے مطابق ہر پانچ میں سے چار حاملہ خواتین کو ان کے تیسرے سہ ماہی تک ضروری غذائیت اور آئرن کی کمی ہوتی ہے۔

محققین اور دیگر ماہرین اب اس بات پر زور ڈال رہے ہیں کہ ماں اور اس کے بچے کی حفاظت کے لیے حمل کے دوران آئرن کی سطح کو معمول کے مطابق چیک کیا جانا چاہیے۔

اگرچہ امریکا کی پریوینٹیو سروسز ٹاسک فورس، طبی ماہرین کا ایک آزاد پینل اور امریکن کالج آف اوبسٹیٹریشینز اینڈ گائناکالوجسٹ کے رہنما اصول آئرن کی باقاعدہ جانچ پر زور نہیں ڈالتے۔

تاہم نئے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ مذکورہ بالا اداروں کو آئرن کی تشخیص کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر تبدیل کرنا چاہیے تاکہ تمام حاملہ خواتین میں آئرن کی کمی کی جانچ کی جا سکے چاہے خون کی کمی یا آئرن کی سرے سے عدم موجودگی ہو۔

محققین نے یہ بھی لکھا کہ جب ہم کسی مریض میں کسی بھی قسم کی غذائیت کی کمی اور اس سے جُڑے صحت کے مسائل کا سامنا کریں تو اس کے لیے اضافی خوراک کی تجویز کرنی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔