- حسن نصر اللہ اسرائیلی حملوں کے بعد بالکل محفوظ ہیں، ایرنی میڈیا کا دعویٰ
- مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس
- سول ایوی ایشن اتھارٹی ہیڈکوارٹرز کی جگہ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کو دے دی گئی
- کراچی؛ لیاری ایکسپریس وے پر مبینہ پولیس مقابلے میں ڈاکو کی فائرنگ سے اہلکار زخمی
- شوگر ملز مالکان کے آئی پی پیز کو 8.2 ارب روپے کی ادائیگیاں
- پاکستان میں اٹلی کی ٹیکنالوجی کا فروغ خوش آئند ہے، اطالوی قونصل جنرل
- کراچی: جھگڑے کےدوران تیز دھار آلے سے دو افراد زخمی
- امریکا میں بدترین طوفان، سیلاب سے 20 افراد ہلاک
- جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، حافظ نعیم
- پی ٹی آئی احتجاج روکنے کیلیے اسلام آباد اور پنڈی کے مخصوص مقامات مکمل سیل کرنے کا فیصلہ
- بنگلا دیش ایئر فورس کے طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ
- سندھ حکومت کا تعلیمی اداروں میں طلبا کے منشیات ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ
- میرپور خاص واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، وزیرداخلہ سندھ
- سندھ کی عوام مہنگی بجلی کا خرچ برداشت نہیں کرسکتی، ناصر حسین شاہ
- کراچی: شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث دو سیکیورٹی گارڈ سمیت تین ملزمان گرفتار
- وفاقی وزیر احسن اقبال کی قومی سیاحت کوآرڈینیشن سینٹر کے قیام کی تجویز
- اسرائیل کی بیروت میں بدترین بمباری، حزب اللہ ہیڈ کوارٹرز اور حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
- کراچی کے ایم ڈی کیٹ کے نتائج جاری کردیے گئے
- فلسطینی صدر نے غزہ پر آواز اٹھانے پر وزیراعظم کے پاس آکر شکریہ ادا کیا ہے، عطا تارڑ
- پاکستان میں پڑوسی ممالک سے اسپانسرڈ دہشت گردی کی جارہی ہے، وزیر اعظم
شوگر ملز مالکان کے آئی پی پیز کو 8.2 ارب روپے کی ادائیگیاں
اسلام آباد: حکومت نے شوگر ملز مالکان کو فائدہ پہنچانے کیلیے نیپرا کے متنازع فیصلے پر عملدرآمد کردیا۔
حکومت نے 5شوگر ملز مالکان کے ملکیتی 8آئی پی پیز کو امپورٹڈ فیول کی مد میں 8.2 ارب روپے کی پہلی قسط جاری کردی، جبکہ ان آئی پی پیز نے اپنے پلانٹس میں امپورٹڈ فیول کی بجائے گنے کی بائی پراڈکٹ استعمال کی ہے، تخمینے کے مطابق آٹھ پاورپلانٹس کو 20 ارب روپے ادا کیے جائیں گے، نیپرا نے سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی اور نگران حکومت کے اعتراضات کے باجود ان ادائیگیوں کی اجازت دی۔
ایک ایسے وقت میں جب حکومت آئی پی پیز کو اپنی لاگت کم کرنے پر مجبوری کر رہی ہے، نیپرا کے گنے کی پھوک سے بجلی بنانے والے آئی پی پیز کو نوازنے کے متنازعہ فیصلے پر عمل کیا جارہا ہے کہ جس کا بوجھ بجلی صارفین پر پڑے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ CPPA-G نے اگست میں پانچ پاور پلانٹس کو پہلے مرحلے میں 8.2 ارب روپے کی ادائیگیاں کی ہیں، ایجنسی نے جمعرات کو نیپرا سے یہ رقم اگست کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصول کرنے کی درخواست کی ہے۔
دستاویزات کے مطابق پہلے مرحلے میں حکومت نے چنار انرجی لمیٹڈ کو 840.3 ملین روپے، چنیوٹ پاور لمیٹڈ کو 1.48 ارب روپے، حمزہ شوگر ملز کو 1.42 ارب روپے، جے ڈی ڈبلیو کے دو یونٹس کو 4.1 ارب روپے، اور رحیم یار خان ملز کو 399.3 ملین روپے جاری کیے ہیں، جبکہ المعیز اور تھائی انڈسٹریز کو پہلے مرحلے میں کوئی رقم نہیں دی گئی ہے، یہ ادائیگیاں ایندھن کی لاگت کے طور پر کی گئی ہیں، جس کیلیے بنیاد امپورٹڈ کوئلے کو بنایا گیا ہے، تاہم یہ پاور پلانٹس گنے کی پھوک استعمال کرتے ہیں۔
اس کے باجود امپورٹڈ کوئلے کے حساب سے ان کوادائیگیاں کی جارہی ہیں، مسلم لیگ ن کی 2013-18 کی حکومت نے گنے کی پھوک سے تیار بجلی کی ادائیگی کو امپورٹڈ فیول سے جوڑ دیا تھا، دستاویزات کے مطابق نگران حکومت نے اکتوبر 2018 سے ادائیگیوں اور ان کو امپورٹڈ کوئلے سے منسلک کرنے کی مخالفت کی تھی، لیکن نیپرا نے پالیسی پر عملدرآمد کا حکم دیا، نگران وزیر توانائی محمد علی نے گنے کی پھوک کی مارکیٹ پرائس کا حساب لگائے بغیر FCC میںاکتوبر 2022 سے 5 فیصد سالانہ اضافے کی بھی مخالفت کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔