پی ٹی آئی احتجاج؛ راولپنڈی کے اہم مقامات سیل، داخلی راستے بند اور بھاری نفری تعینات

ویب ڈیسک  ہفتہ 28 ستمبر 2024
اہم مقامات کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے، کسی قسم کی ٹریفک شہر میں داخل نہیں ہو سکتی (فوٹو: اسکرین گریب)

اہم مقامات کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے، کسی قسم کی ٹریفک شہر میں داخل نہیں ہو سکتی (فوٹو: اسکرین گریب)

 راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے راولپنڈی کے اہم مقامات سیل کرتے ہوئے داخلی راستے بند اور بھاری نفری تعینات کردی ہے۔

لیاقت باغ میں پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کو روکنے کے لیے راولپنڈی انتظامیہ نے کنٹینرز لگا کر شہر کو مکمل طور پر سیل کر دیا ۔ کسی قسم کی ٹریفک شہر میں داخل نہیں ہو سکتی جب کہ راستے بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس کے ہزاروں اہل کار مختلف مقامات پر تعینات کردیے گئے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج روکنے کیلیے اسلام آباد اور پنڈی کے مخصوص مقامات مکمل سیل کرنے کا فیصلہ

شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات ہے۔ لیاقت باغ مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور شہر بھر میں دفعہ 144 نافذ نافذ کردی گئی ہے، جس کے تحت کسی بھی قسم کے جلسے ، اجتماع یا دھرنے کے علاوہ اسلحہ کی نمائش پر بھی پابندی ہوگی۔د ریں اثنا میٹرو بس سروس بھی جزوی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔

شہر کے تمام اہم چوراہے بند

دریں اثنا فیض آباد سے مریڑ چوک کو مکمل سیل کردیا گیا ہے۔ مری روڈ داخل ہونے والے تمام چوک، لیاقت باغ چوک ،کمیٹی چوک ،اصغر مال چوک بھی سیل ہیں۔ اس کے علاوہ چاندنی چوک ،رحمان آباد چوک ، صادق آباد چوک ،شمس آباد ڈبل روڈ چوک بھی سیل کردیا گیا ہے۔ اسی دوران لیاقت باغ کو تالے لگا کر مکمل سیل کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی میں دو دن کیلیے دفعہ 144نافذ، جلسوں اوراحتجاج پر پابندی

مری روڈ پر داخل ہونے والی چھوٹی چھوٹی گلیاں ریڑھے خار دار تاروں سے سیل کردیے گئے ہیں۔ لیاقت باغ میں موجود دو سرکاری دفاتر بھی سیل کر دیے گئے ہیں۔ لیاقت روڈ ،اقبال روڈ سکستھ روڈ کے تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔ لیاقت روڈ اور اقبال روڈ کے تمام ہوٹلز بند اور کمرے خالی کرا لیے گئے ہیں۔ لیاقت باغ میں صبح واکنگ کی بھی اجازت نہیں دی گئی ۔ مری روڈ اور الائیڈ اسپتالوں تک ایمبولینسوں کا داخلہ بھی بند کردیا گیا ہے اور تمام چوراہوں میں پولیس اور قیدی وینز پہنچا دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی؛ پولیس کی چھٹیاں منسوخ، چھٹیوں پر گئے اہلکار فوری ڈیوٹی پر طلب

علاوہ ازیں لیاقت باغ موٹر کی جانب سائیکلوں کا داخلہ بھی مکمل بند کردیا گیا ہے۔ لیاقت روڈ پر ناشتہ شاپس اور تنور بھی بند ہیں۔ پولیس کے ساتھ آنسو گیس کے بھاری شیلز سے لیس اہلکار بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔ میٹرو بس اسٹیشنوں پر بھی پولیس تعینات کردی گئی ہے اور میٹرو بس سروس مکمل بند کی جا چکی ہے۔ بائیکیا موٹر سائیکل سروس بھی دستیاب نہیں۔

فیض آباد کے قریبی علاقے بند، شہری خوار ہوگئے

دوسری جانب پی ٹی آئی کی ممکنہ ریلی کو روکنے کے لیے فیض آباد کے قریبی علاقوں بند کردیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں میٹرو بس سروس کی بندش سے شہری خوار ہوگے ۔ میٹرو بس سروس کے ٹریک پر جاری کام کو بھی روک دیا گیا ہے اور فیض آباد کے قریب بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنوں کے گھروں پر 32 تھانوں کے چھاپے، پارٹی دفاتر بند، رہنما روپوش

سرکاری دفاتر میں حاضری کم

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مری روڈ، لیاقت باغ، راول روڈ سمیت شہر کے اہم مقامات اور راستے بند ہونے سے سرکاری دفاتر میں حاضری معمول سے کم ہے۔

راولپنڈی کے تمام داخلی راستے بند

اس کے علاوہ راولپنڈی شہر میں داخلے کے اہم راستے مکمل سیل کردیے گئے ہیں۔ ترنول جی ٹی روڈ، موٹر وے،روات جی ٹی روڈ سے شہر میں داخلہ مکمل بند ہے۔ اسی طرح مری کوٹلی ستیاں کہوٹہ ٹیکسلا کلر سیداں سے راولپنڈی شہر کے راستے بھی مکمل سیل کردیے گئے ہیں۔ دریں اثنا لیاقت باغ چوک، کمیٹی چوک، مریڑ چوک سمیت دیگر مقامات پر خواتین پولیس کی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔

مزید پرھیں: راولپنڈی پولیس آنسو گیس، ربڑ کی گولیوں سے لیس، مظاہرین سے نمٹنے کے سخت احکامات

ہر جانب رکاوٹیں، راولپنڈی کنٹینرز کا شہر بن گیا

پی ٹی آئی احتجاج کو روکنے اور شہر میں دفعہ 144 نافذ کیے جانے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ اسی دوران مری روڈ کے تمام پیٹرول پمپ بند کردیے گئے ہیں۔ صدر گوالمنڈی کے تمام راستے بھی سیل ہیں۔ شہر میں جابجا اور تمام راستے چوراہے کنٹینرز لگا کر سیل کردیے گئے ہیں، جس سے پورا راولپنڈی کنٹینرز کا شہر دکھائی دے رہا ہے۔ تمام راستوں اور بیرون شہر سے ایمبولینسوں کا اسپتالوں کے لیے راستہ بھی مکمل بند کردیا گیا ہے۔

اڈیالہ جیل جانے والے تمام راستے بند

راولپنڈی میں رحمان آباد چوک، شمس آباد کے علاقے بھی سیل کردیے گئے ہیں۔ شہر سے اڈیالہ جیل جانے والے تمام راستے بھی مکمل سیل ہیں اور اڈیالہ جیل کے سامنے تمام اقسام کی پارکنگ اور کھڑے ہونے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ اڈیالہ جیل گاؤں جانے والی ٹرانسپورٹ کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ اڈیالہ جیل میں عام ملزمان سے ملاقاتوں کے لیے جانے والے شہری بھی پریشان ہوگئے ہیں۔ پولیس لائن ،سہالہ پولیس ٹریننگ کالج اور روات کانسٹیبلری کی مکمل نفری بھی مری روڈ پر تعینات کردی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔