- بانجھ پن کے جدید علاج اور اس سے منسلک طبی مسائل
- والدین کے بغیر شناختی کارڈ جاری نہ کرنے پر نادرا حکام کے خلاف درخواست
- عظمیٰ بخاری کی سرکاری رہائش گاہ میں آگ بھڑک اُٹھی
- رواں سال کا 24واں پولیو کیس حیدرآباد سے رپورٹ
- سوشل میڈیا پرحکومت ، ریاستی اداروں کیخلاف تخریبی مہم چلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ
- ڈکیتی کے دوران ڈاکوؤں کی 21 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا
- بیروت حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ شہید ہو گئے،اسرائیلی فوج کا دعویٰ
- ہر رکاوٹ عبور کرکے پنڈی جائیں گے پنجاب حکومت جو کرسکتی ہے کرلے، وزیراعلیٰ کے پی
- چیمپئینز ٹرافی؛ انتظامات، اَپ گریڈیشن کی تیاریوں کیلئے اہم اجلاس
- پنجاب پولیس کا کچے میں آپریشن، بدنام زمانہ ڈاکو اختر عرف موٹی ہلاک
- خیبرپختونخوا کے حالات بدترین ہیں، وہاں کے پیسے پنجاب پر یلغارکیلیے لگ رہے ہیں، عظمی بخاری
- گیس کی فراہمی؛ گھریلو اور کمرشل صارفین پہلی، صنعتیں آخری ترجیح میں شامل
- "ہندو انتہاپسندوں کے تشدد کو چھپانے کیلئے بھارتی میڈیا جھوٹ پھیلارہا ہے"
- ایک ہی تاریخ پر پیدا ہونے والی 4 جڑواں بہنیں
- کراچی؛ قومی ادارہ برائے صحتِ اطفال میں طبی عملے کے او پی ڈی بائیکاٹ کا تیسرا دن
- عمران خان کی رہائی کا فیصلہ کن معرکہ شروع ہوچکا ہے، مشیر اطلاعات پختونخوا
- بھکاریوں کو سعودیہ بھجوانے کا مقدمہ کالعدم قرار دینے کی درخواست پر ایف آئی اے کو نوٹس
- پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہ دینے پرڈی سی لاہورکیخلاف توہین عدالت کی درخواست
- باجوڑ؛ پولیس موبائل پر بم حملے میں 5 اہل کار زخمی
- تعلیمی اداروں میں طلبہ کو منشیات فروخت کرنے والے 6 ملزمان گرفتار
کراچی؛ قومی ادارہ برائے صحتِ اطفال میں طبی عملے کے او پی ڈی بائیکاٹ کا تیسرا دن
کراچی: شہر قائد میں واقع قومی ادارہ برائے صحتِ اطفال میں طبی عملے نے مسلسل تیسرے روز بھی او پی ڈی کا بائیکاٹ جاری رکھا۔
اسپتال میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات اور سکیورٹی کے ناقص انتظامات کے خلاف طبی عملے نے احتجاج کیا۔ اس حوالے سے ڈاکٹروں اور نرسوں کا کہنا ہے کہ انتظامی غفلت کی وجہ سے عملے پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس کے سدباب کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: این آئی سی ایچ؛ تشدد کے واقعات پر طبی عملے نے او پی ڈی کا بائیکاٹ کردیا
مظاہرین نے اسپتال میں ادویات، بیڈز اور وینٹیلیٹرز کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کی وجہ سے مریضوں کے تیماردار مشتعل ہو جاتے ہیں اور طبی عملے کو نشانہ بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پیش آنے والے متعدد ہراسانی کے واقعات نے سکیورٹی کے ناکافی انتظامات کو بے نقاب کیا ہے۔احتجاجی عملے نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا کر اسپتال کی ناقص سکیورٹی کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ جب تک سکیورٹی بہتر نہیں کی جاتی اور تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔