کراچی قومی ادارہ برائے صحتِ اطفال میں طبی عملے کے او پی ڈی بائیکاٹ کا تیسرا دن

ادویہ، بیڈ، وینٹیلیٹرز کی کمی پر مریضوں کے تیمار دار مشتعل ہوتے ہیں، سکیورٹی انتظامات تک احتجاج جاری رہے گا، طبی عملہ

(فوٹو: فائل)

شہر قائد میں واقع قومی ادارہ برائے صحتِ اطفال میں طبی عملے نے مسلسل تیسرے روز بھی او پی ڈی کا بائیکاٹ جاری رکھا۔


اسپتال میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات اور سکیورٹی کے ناقص انتظامات کے خلاف طبی عملے نے احتجاج کیا۔ اس حوالے سے ڈاکٹروں اور نرسوں کا کہنا ہے کہ انتظامی غفلت کی وجہ سے عملے پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس کے سدباب کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔



یہ خبر بھی پڑھیں: این آئی سی ایچ؛ تشدد کے واقعات پر طبی عملے نے او پی ڈی کا بائیکاٹ کردیا


مظاہرین نے اسپتال میں ادویات، بیڈز اور وینٹیلیٹرز کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کی وجہ سے مریضوں کے تیماردار مشتعل ہو جاتے ہیں اور طبی عملے کو نشانہ بناتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں پیش آنے والے متعدد ہراسانی کے واقعات نے سکیورٹی کے ناکافی انتظامات کو بے نقاب کیا ہے۔احتجاجی عملے نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا کر اسپتال کی ناقص سکیورٹی کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ جب تک سکیورٹی بہتر نہیں کی جاتی اور تشدد کے واقعات کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے جاتے، احتجاج جاری رہے گا۔

Load Next Story