وزیراعظم نے بھارت کو منہ توڑ جواب کا پیغام دے کر قوم کی ترجمانی کی وزیردفاع

اوورسیز پاکستانیز ہمارا قیمتی اثاثہ اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، خواجہ آصف


خالد محمود September 28, 2024
خواجہ آصف سے نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان نے ملاقات کی—فوٹو: فائل

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا اور بھارت کو کسی جارحیت کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کا پیغام دے کر پوری قوم کی ترجمانی کی ہے۔

نیویارک میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے ملاقات ہوئی، جس کا اہتمام قونصلیٹ جنرل آف پاکستان کی جانب سے کیا گیا تھا جہاں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان نے وزیراعظم شہباز شریف کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب پر زبردست خراج تحسین کیا۔

اس موقع پر وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم نے پوری دنیا کے سامنے کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ شان دار انداز سے پیش کیا اور وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت پر منہ توڑ جواب دینے کا پیغام دے کر قوم کی ترجمانی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ملاقات میرے لیے باعث مسرت ہے، یہ تقریب صرف ایک اجتماع نہیں بلکہ پاکستانی قوم کی عظمت اور ہم آہنگی کا مظہر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیز ہمارا قیمتی اثاثہ اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، آپ سب کی پاکستان سے محبت کا اظہار دیکھ کر خوشی ہوئی، امریکا کی سرزمین پر آپ سب نے اپنی محنت اور لگن سے ایک نیا معاشرہ آباد کیا اور پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی اور خوش حالی میں بھرپور کردار ادا کیا اور اپنے کردار سے ثابت کیا ہے کہ پاکستانی قوم ہر مشکل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ سب کی یہ کامیابی پاکستان کے لیے ایک روشن مستقبل کی نوید ہے، ملکی معاشی ترقی میں اوورسیز پاکستانیز کا گراں قدر کردار ہے، پاکستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے اور ان کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم نے بیرون ملک تمام سفارت خانوں کو اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرا رکھی ہے، اور مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔