ہماری جماعت کے تھنک ٹینک نے آج پہلا وائٹ پیپر جاری کردیا ہے، شاہد خاقان عباسی

  اسلام آباد: عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کوئی تھنک ٹینک نہیں ہے ہماری جماعت کی انفرادیت یہی تھنک ٹینک جس نے آج پہلا وائٹ پیپر جاری کردیا ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے مسائل کا تفصیل میں ایکشن پلان بنا کر دیا ہے، جس میں ہم نے مختلف مسائل پر بات کی ہے، طاقت عوام کی اور ہم سب کا پاکستان ہمارا بنیادی مؤقف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑی سیاسی جماعتوں کا یہی مسئلہ ہے کہ ان کا کوئی تھاٹ پراسس نہیں ہے ان کا صرف ایک  مقصد ہوتا ہے کہ بس  اقتدار میں آجائیں، سیاسی جماعتوں کا کوئی تھنک ٹینک نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ مسائل کا شکار رہتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی جماعت کی انفرادیت یہی ہے کہ ہم نے پہلے تھنک ٹینک بنایا ہے جس نے مسائل کی نشان دہی کی اور ان کے حل پر کام کر رہے ہیں، آج اسی تھنک ٹینک نے پہلا وائٹ پیپر جاری کیا جس میں خواتین کی ملکی ترقی میں کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے لیے بات کی گئی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پہلے یونیورسٹیوں میں لڑکیوں کا کوٹہ رکھا جاتا تھا، لڑکیوں کو موقع ملا وہ اتنا آگے بڑھ گئی ہیں کہ شاید مستقبل ہمیں لڑکوں کے لیے کوٹہ مختص کرنا پڑے، خواتین اس ملک کا اثاثہ ہیں ریاست کا کام ہے ان کو آگے بڑھنے کا موقع دیں، ہمارے ملک میں پوٹینشل ہے اور صرف موقع ملنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا کام حق بات کرنا ہے، مقصد کسی کے ساتھ تصادم نہیں ہے، جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہو گا ملک ترقی نہیں کر سکتا ہے,۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہر حلف میں آئین کا تحفظ کا کہا ہے لیکن بد قسمتی سے ہم ہر وقت آئین توڑتے ہیں، آج ہماری ملک کی لیڈر شپ جس  میں سیاسی، آرمی لیڈر شپ اور عدلیہ کی قیادت شپ شامل ہے، وہ آئین پر چلیں تو ملک چل پڑے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج عوام کی سہولت کے لیے نہیں حکومت کی سہولت کے لیے قوانین بنائے جاتے ہیں، جس ملک میں عوام کے لیے قوانین نہ بنائے جائیں وہ کیسے ترقی کرے گا، یہ کرسیاں یہ وردیاں یہ چوغے سب آپ کو گھر رکھنے پڑیں گے، بہت لوگ آئے کرسی پر بیٹھے لیکن آج ان میں سے کوئی نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جج ڈیم بنا رہے ہیں اور کہتے ہیں میں لیگسی بنا رہا ہوں، ڈیم بنانا جج کا کام نہیں ہے۔

ایک سوال پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے معاملے پر میں نے آئین کی بات کی ہے، اس کا اگر آج پی ٹی ائی کو فائدہ ہو گا تو کل کو آپ کو بھی ہوگا، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں یا نہ ملیں لیکن ان کو بھی آئین کے مطابق نہیں مل سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو آج قانون بنا رہے ہیں اسی قانون کے تحت یہ بعد میں اندر ہوں گے، ہم نے ماضی میں غلط قانون بنائے اسی کے تحت اندر ہوئے تو کالا قانون قانون ہوتا ہے، ایک آئینی ترمیم کی کوشش ہوئی جو ابھی بھی جاری ہے لیکن آئینی ترمیم کسی کو کیوں نہیں دکھاتے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا کسی جج ںے کہا کہ ائینی کورٹ کی ضرورت ہے، آپ آئینی ترمیم کرنا چاہتے ہیں ضرور کریں لیکن پہلے 6 مہینے اس پر بحث ہو، دنیا میں کون سے ملک میں بغیر پڑھے آئین پاس ہوتا ہے، ملک میں تفریق ختم کریں، خرابی ختم کریں اور اسی طرح کی آئینی ترامیم سے خرابی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور قانون توڑ رہے ہیں تو ان کو حراست میں لیں، خیبرپختونخوا (کے پی) میں کرپشن ہو رہی ہے تو وہاں کی اپوزیشن کو بولنا چاہیے، کے پی میں کرپشن ہو رہی ہے، میں ملک کے عوام کے جمہوری اقتدار اور قانون کی بات کر رہا ہوں، کسی پارٹی کی بات نہیں کر رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں دو حکومتیں مسلم لیگ (ن) کی ہیں، نوازشریف کو آج خاموش نہیں رہنا چاہیے، دو حکومتیں جو غلطیاں کریں گی اس کا بوجھ میاں صاحب پر پڑے گا، میاں صاحب کو بولنا چاہیے کہ کیا وہ ان آئینی ترامیم کے حق میں ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب الیکشن بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، جب چاہتے ہیں الیکشن چرا لیتے ہیں، آج سیاسی جماعتوں، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ سب کا امتحان ہے۔