نیپال میں سیلاب لینڈ سلائیڈنگ سے 66 افراد ہلاک
کھٹمنڈو میں گزشتہ ایک روز کے دوران 322.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات
نیپال میں مسلسل بارشوں کے نتیجے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 66 افراد ہلاک اور 69 سے زائد شہری لاپتا ہوگئے ہیں اور سڑکوں سمیت دیگر املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیپال میں بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اہم شاہراہیں بند ہیں اور ایئرپورٹس پر نظام معطل ہوگیا ہے۔
وزارت داخلہ کے عہدیدار دل کمار تمنگ نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ گزشتہ روز سے 69 افراد تاحال لاپتا ہیں اور 60 زخمی ہیں۔
حکام کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں کھٹمنڈو ویلی میں ہوئی ہے جہاں کی آبادی لگ بھگ 40 لاکھ افراد پر مشتمل ہے جہاں سیلاب نے ٹریفک اور نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔
امدادی کارکن ہیلی کاپٹرز اور ربڑ کی کشتیوں کی مدد سے گھروں کی چھتوں اور دیگر مقامات پر پھنسے ہوئے شہریوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں کھٹمنڈو کے مختلف علاقوں میں گزشتہ ایک روز کے دوران 322.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ہمالیائی خطے کے اکثر دریاؤں کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا ہے اور کئی سڑکیں اور پل بھی اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں اور مون سون کی سالانہ بارشوں سے پورا خطہ متاثر ہوگیا ہے۔
پولیس ترجمان ڈین بہادر کرکی نے کہا کہ پولیس ملبہ ہٹانے اور 28 مقامات پر لینڈ سلائیڈ سے بلاک ہونے والی شاہراہیں کھولنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کہا کہ بارشوں کا یہ سلسلہ پڑوسی ملک بھارت میں بننے والے سلسلے کے باعث شدید تر ہوگیا ہے اور اتوار کی صبح تک مزید تیز بارش کا امکان ہے اور اس کے بعد موسم صاف ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ رواں برس جون میں بھی بارشوں کے بعد ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے نیپال میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی تھیں اور انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا تھا۔
حکام نے بتایا کہ جون کے وسط میں شروع ہونے والی بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے اب تک 254 افراد ہلاک اور 65 سے زائد لاپتا ہوچکے ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیپال میں بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اہم شاہراہیں بند ہیں اور ایئرپورٹس پر نظام معطل ہوگیا ہے۔
وزارت داخلہ کے عہدیدار دل کمار تمنگ نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ گزشتہ روز سے 69 افراد تاحال لاپتا ہیں اور 60 زخمی ہیں۔
حکام کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں کھٹمنڈو ویلی میں ہوئی ہے جہاں کی آبادی لگ بھگ 40 لاکھ افراد پر مشتمل ہے جہاں سیلاب نے ٹریفک اور نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔
امدادی کارکن ہیلی کاپٹرز اور ربڑ کی کشتیوں کی مدد سے گھروں کی چھتوں اور دیگر مقامات پر پھنسے ہوئے شہریوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں کھٹمنڈو کے مختلف علاقوں میں گزشتہ ایک روز کے دوران 322.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ ہمالیائی خطے کے اکثر دریاؤں کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا ہے اور کئی سڑکیں اور پل بھی اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں اور مون سون کی سالانہ بارشوں سے پورا خطہ متاثر ہوگیا ہے۔
پولیس ترجمان ڈین بہادر کرکی نے کہا کہ پولیس ملبہ ہٹانے اور 28 مقامات پر لینڈ سلائیڈ سے بلاک ہونے والی شاہراہیں کھولنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کہا کہ بارشوں کا یہ سلسلہ پڑوسی ملک بھارت میں بننے والے سلسلے کے باعث شدید تر ہوگیا ہے اور اتوار کی صبح تک مزید تیز بارش کا امکان ہے اور اس کے بعد موسم صاف ہوجائے گا۔
خیال رہے کہ رواں برس جون میں بھی بارشوں کے بعد ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے نیپال میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی تھیں اور انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا تھا۔
حکام نے بتایا کہ جون کے وسط میں شروع ہونے والی بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے اب تک 254 افراد ہلاک اور 65 سے زائد لاپتا ہوچکے ہیں۔